جمعرات , 18 اپریل 2024

سعودی عرب نے حج ویزا کا آن لائن پورٹل متعارف کرا دیا

ریاض: سعودی عرب نے جعلی ٹریول ایجنسیز کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے متعدد مغربی ممالک سے خواہشمند عازمین حج کے لیے سرکاری آن لائن پورٹل کے ذریعے ویزا کی درخواست دینا لازمی قرار دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے یہ نیا نظام اس وقت لاگو کیا گیا جب سعودی حکومت دو سال کے بعد سالانہ حج کے لیے بیرون ملک سے 8 لاکھ 50 ہزار مسلمانوں کو خوش آمدید کہنے کی تیاری کر رہی ہے۔

کیونکہ ان دو برس کے دوران عالمی وبا کورونا کی پابندیوں کی وجہ سے سعودی عرب میں غیر موجود عازمین کو بھی جج کی ادائیگی سے روک دیا گیا تھا۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ نئے نظام کا اطلاق امریکا، کینیڈا، برطانیہ، یورپ اور آسٹریلیا پر ہوگا۔

ایک اور سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پہلے عازمین حج ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکتے تھے جو حج کے سفر کا اہتمام کرتی تھیں مگر یہ ایک ایسا نظام تھا جو بعض اوقات جعلسازی کا باعث بنتا تھا جس میں جعلی ٹریول ایجنسیاں متاثرین کے پیسے لوٹتی تھیں۔

سعودی حکومت نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ وہ ملک کے اندر اور بیرونِ ملک سے 10 لاکھ مسلمانوں کو رواں سال حج میں شرکت کرنے کے لیے اجازت دیں گے۔

وزارت حج نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی سرکاری میڈیا نے ایک ہفتہ قبل آن لائن پورٹل کا اعلان کیا تھا جس میں رجسٹریشن کی مدت پیر کو ختم ہوچکی ہے اور جن عازمین حج نے رجسٹریشن کرائی ہے ان کو حج ویزا کی قرعہ اندازی میں شامل کیا جائے گا۔

ایک سرکاری عہدیدار نے اعتراف کیا کہ متاثرہ ممالک سے تعلق رکھنے والے کچھ مسلمانوں نے آن لائن پورٹل کے اعلان سے قبل ہی ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے خود کو رجسٹر کرنے کی کوشش کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ان کو بھی حج ویزا کی قرعہ اندازی میں شامل کیا جائے گا جس کی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا لیکن شرط یہ ہے کہ انہوں نے وزارت حج کی تسلیم شدہ ایجنسی کے ذریعے رجسٹریشن کرائی ہو۔

ماسک پہننے کے اصول
وزارت حج نے کہا ہے کہ رواں سال کا حج صرف 65 سال سے کم عمر اور کورونا وائرس کے حفاظتی ٹیکے لگائے والے مسلمانوں تک محدود ہوگا۔

ملک کے باہر سے آنے والوں کو سفر کے 72 گھنٹوں کے اندر اندر لیے گئے پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ جمع کرانا ہوگا۔

کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے سعودی عرب کی حکومت نے کہا کہ اب بند جگہوں پر زیادہ تر ماسک کی ضرورت نہں ہوگی۔

سرکاری سعودی پریس ایجنسی کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مسجد الحرام، اور مدینہ میں مسجد نبوی میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اداروں کے مالکان اگر چاہیں تو ماسک پہننے پر بھی اصرار کر سکتے ہیں، حالانکہ حالیہ مہینوں میں ماسک پہننے کو پر زیادہ زور نہیں دیا گیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …