ہفتہ , 20 اپریل 2024

آئی اے ای اے صیہونیوں کے دباؤ سے باہر نکلے، ایران کا مطالبہ

ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کی کوئی کشیدگی نہیں تھی اور نہ اب ہے انہوں نےآئی اے ای اے سے کہا کہ وہ صیہونیوں کے دباؤ سے باہر نکلے اور مزید اپنی ساکھ خراب نہ کرے.

ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری توانائی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے ایران پریس نیوز ایجنسی سے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ ایران نے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے قوانین کے مطابق ہی ہمیشہ عمل کیا ہے اور ایجنسی اور ایران کے درمیان گہرے تعلقات قائم ہیں ۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ قانون کے مطابق پرامن ایٹمی پروگرام ایران کا حق ہے اور اسی بنیاد پر ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام آئی اے ای اے کی نگرانی میں جاری ہے۔

ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا کہ ایران ایٹمی اور عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خلاف ہے اور اس کی دفاعی حکمت عملی میں اس قسم کے ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران میں پانچ سے بیس فیصد تک یورینیم کی افزودگی انجام پاتی ہے اس لئے کہ یہ جوہری صنعت سے متعلق ضروریات کے مطابق ہے اور قانونی طور پر ایران کا حق بھی ہے۔

محمد اسلامی نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کے موقف کے بارے میں کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اپنے اس موقف میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے غاصب صیہونی حکومت کی بات کی تکرار کی ہے ۔ جبکہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اور اعتماد کی بحالی اور شفافیت سازی کے تحت بین الاقوامی ایٹمی تنظیم کی بعض بندشوں کو بھی تسلیم کیا ہے۔

ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ ایران نے اپنی تنصیبات کی نگرانی کا عمل بند نہیں کیا ہے اور صرف سیف گارڈ پروٹوکول سے باہر نصب کیمرے بند کئے ہیں جو رضاکارانہ طور پر لگائے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے حکام کو چاہئے کہ صیہونیوں کے دباؤ سے باہر نکلیں اور اب اس سے زیادہ اس عالمی ادارے کی ساکھ نہ بگڑنے دیں۔
ایسی حالت میں کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی اور ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا مذاکرات امریکہ میں ضروری سیاسی عدم کے فقدان کی بنا پر تقریبا تعطل سے دوچار ہیں، یورپی ٹرائیکا اورامریکہ نے اسرائیل کے دباؤ اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کی حمایت سے ایران کے خلاف آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایک قرارداد منظور کرائی ہے۔ اس قرارداد میں آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کے بھرپور خوشگوار تعاون کو جو تہران کی نیک نیتی کا عکاس ہے، نظر انداز کیا گیا ہے۔ اسی بنا پر ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے سیف گارڈ پروٹوکول سے باہر لگے نگرانی والے کیمرے بند کر دیئے ہیں۔

ایرانی حکام نے آئی اے ای اے کو بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد پاس کئے جانے کے بعد اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ تہران اس اقدام کا مناسب جواب دے گا ایرانی حکام نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ تہران اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ ہرمسئلے کا حل بات چیت سے ہی نکالا جاسکتا ہے ۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …