جمعہ , 19 اپریل 2024

جب یمن اکیلا تھا ایران کے علاوہ اس کو کوئی دوست نہ تھا

جب یمن اکیلا تھا ایران کے علاوہ اس کو کوئی دوست نہ تھا

ایران میں تعینات یمنی سفیر نے کہا کہ تاریخ اس بات کو لکھے گی جب یمن اکیلا تھا اور مدد مانگ رہا تھا،ایران اور سپریم لیڈر کے علاوہ کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔

یہ بات ابراہیم الدیلمی نے آج بروز جمعرات ایرانی جندی شاپور یونیورسٹی میں منعقدہ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی

انہوں نے ایران اور یمن کو خالص محمدی اسلام کا مظہر قرار دے کر اسلام سے پہلے اور اسلام کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ذکر کرتے کہا کہ ایرانی اور یمنی حکام اور عوام کے درمیان تعلقات جذباتی صرف نہیں ہے بلکہ علم اور آگاہی پر مبنی ہے۔

انہوں نے یمنی عوام کی حمایت کیلیے ایرانی حکومت اور عوام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے تاریخ بعد میں اس بات کو لکھے گی کہ جب یمن تنہا تھا اور مدد کی درخواست کرتا تھا، ایران اور سپریم لیڈر کے علاوہ کسی نے یمنیوں کا ساتھ نہیں دیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …