ہفتہ , 20 اپریل 2024

امریکہ: ’صدارتی تمغہ آزادی‘ کیلئے پاکستانی بھی نامزد

امریکی صدر جو بائیڈن 17 افراد کو ملک کا سب سے بڑا سویلین ایوارڈ ’صدارتی تمغہ آزادی‘ دیں گے، پاکستانی شہری بھی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوگئے۔

صدارتی تمغے کے لیے رواں برس منتخب کیے گئے افراد میں پاکستانی نژاد امریکی شہری خضر خان بھی شامل ہیں۔

خضر خان کے بیٹے امریکا کی فوج میں افسر تھے اور عراق میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ 2016 میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں تقریر کے بعد خضر خان کو قومی سطح پر پذیرائی ملی۔

سیاہ فام ہالی ووڈ اداکار ڈینزیل واشنگٹن اور خاتون جمناسٹ سِمون بائلز کو بھی صدارتی تمغہ برائے آزادی دیا جائے گا۔

امریکا: ’صدارتی تمغہ آزادی‘ کیلئے پاکستانی بھی نامزد
سیاہ فام جمناسٹ بائلز امریکی تاریخ کی سب سے زیادہ تمغے جیتنے والی جمناسٹ ہیں، انہوں نے اولمپک اور عالمی مقابلوں میں 32 تمغے جیتے ہیں۔

اداکار، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ڈینزیل واشنگٹن کو دو بار آسکر ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔

آنجہانی سینیٹر جان مکین کو بھی صدارتی تمغہ آزادی دیا جائے گا، صدر بائیڈن اور جان مکین ایک ہی وقت سینیٹ کا حصہ تھے۔

امریکا: ’صدارتی تمغہ آزادی‘ کیلئے پاکستانی بھی نامزد
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ سیاست، فوج، تعلیم، کھیل، ہالی ووڈ، شہری حقوق اور معاشرتی انصاف کے لیے سرگرم حیات اور وفات پانے والی شخصیات کے نام ایوارڈ فہرست میں شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جو بائیڈن کو سابق صدر باراک اوبامہ نے صدارتی تمغہ آزادی تفویض کیا تھا۔

امریکا: ’صدارتی تمغہ آزادی‘ کیلئے پاکستانی بھی نامزد
آنجہانی سینیٹر جان مکین امریکی بحریہ کے افسر تھے اور ویتنام جنگ کے دوران 5 سال تک وہاں قید رہے تھے۔

موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر جدید گیجٹس بنانے والی کمپنی ایپل کے مرحوم بانی اسٹیو جابز کو بھی صدارتی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …