گزشتہ روز بغداد کے مغرب میں ایک فوجی اڈے پر عراقی اسپیشل فورسز کے ایک یونٹ میں فوجیوں کی گریجویشن تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ریاستی قانون اتحاد کے رہنما نوری المالکی نے الصدر کے ماننے والوں کو یقین دہانی کا پیغام بھیجا ہے کہ وہ سیاسی عمل سے دستبرداری اور پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کے باوجود اگلی عراقی حکومت کی تشکیل دینے میں شرکت کر سکتے ہیں۔
المالکی کی طرف سے یہ "اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب الصدر کی طرف سے سڑکوں پر نکلنے کے اشارے کئے گئے ہیں اور اس کے لئے الصدر کی ایک سپریم کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو اس جمعے کی متحد نماز کے انتظامات کرے گی جسے اس مہینے کے وسط میں بغداد کے اندر منعقد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اور الصدر کے بڑے مخالفین میں سے ایک المالکی نے کل ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اگلی حکومت ایک ایسی حکومت ہونی چاہیے جو یہ پیغام دے کہ یہ تمام عراقیوں کی خدمت کرنے والی ہے اور یہ کسی بھی اس شحض کے لئے خارجی، پسماندہ یا نابود کرنے والی نہیں ہوگی جس نے سیاسی عمل میں حصہ لیا اور انتخابات میں حصہ لیا یا حصہ نہیں لیا اور وہ جو اس میں رہے یا اس سے دستبردار ہو جائے۔