جمعہ , 19 اپریل 2024

مغرب ہمیں ہرانے کی کوشش کرلے مگر یہ المیہ ہوگا: پیوٹن

روسی صدر نے کہا ہے کہ مغرب روس کو میدان جنگ میں ہرانے کی کوشش کرنا چاہے تو کر سکتا ہے لیکن یہ یوکرائن کے لیے المیہ ہوگا۔

روسی صدر ولادی میر پوتن نے مغرب پر ماسکو کے خلاف دہائیوں سے جاری جارحیت کا الزام لگاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ روس کو میدان جنگ میں شکست دینا چاہتا ہے تو وہ کوشش کر سکتا ہے مگر یہ یوکرین کو المیے کی جانب دھکیل دے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر پوتن نے جمعرات کو پارلیمانی رہنماؤں سے ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں کہا: ’ہم نے کئی بار سنا ہے کہ مغرب آخری دم تک یوکرین میں ہم سے لڑنا چاہتا ہے۔ یہ یوکرینی عوام کے لیے ایک المیہ ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ اسی جانب بڑھ رہا ہے۔‘
روسی صدر کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب روسی وزیر خارجہ سرگئے لاوروف جمعے کو انڈونیشیا میں ہونے والے جی 20  وزرا خارجہ کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہو گا جب کریملن کے اعلیٰ عہدیدار یوکرین پر روسی حملے کے بعد روسی اقدام کے سخت مخالف ممالک کے نمائندوں کے رو برو بیٹھیں گے۔

اپنے خطاب میں پوتن نے مزید کہا کہ مغرب روس پر غلبہ پانے کی اپنی کوششوں میں ناکام رہا ہے اور ماسکو پر اس کی پابندیوں نے روس کے لیے مشکلات پیدا کی ہیں لیکن ’اتنی نہیں جس کی وہ توقع کر رہا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ روس نے امن مذاکرات کو مسترد نہیں کیا لیکن تنازع جتنا آگے بڑھے گا معاہدے تک پہنچنا اتنا ہی مشکل ہوگا۔
گذشتہ روز برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے مستعفی ہونے بعد کیئف نے اپنے ایک اہم بین الاقوامی حامی کو کھو دیا۔
یوکرین نے اس پیش رفت پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اسے توقع ہے کہ برطانیہ کی حمایت جاری رہے گی اور یوکرین کے مفادات کا دفاع کرنے پر کیئف جانسن کا مشکور ہے۔
تاہم ماسکو نے ایک ایسے رہنما کے سیاسی خاتمے پر اپنی خوشی نہیں چھپائی جن پر اس نے طویل عرصے سے کیئف کو اسلحہ فراہم کرنے پر تنقید کی ہے۔
روسی پیش رفت
دن کا آغاز بحیرہ اسود میں دوبارہ قبضے میں لیے گئے جزیرہ سنیک پر یوکرین کا پرچم بلند کرنے کی تقریب سے ہوا جو یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے تقریباً 140 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔
روس نے کہا کہ ماسکو نے فوری جوابی کارروائی کی، اس کے جنگی طیاروں نے کچھ ہی دیر بعد جزیرے پر حملہ کیا اور وہاں یوکرینی دستے کو تباہ کر دیا۔

روس نے جون کے آخر میں جزیرے کو چھوڑ دیا تھا جو اس کے مطابق خیر سگالی کا اشارہ تھا۔ یہ یوکرائن کے لیے ایک ایسی فتح تھی جس کی کیف کو امید تھی کہ ماسکو یوکرائن کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی میں نرمی کرے گا۔
دوسری جانب غیر ملکی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس عارضی طور پر مشرقی یوکرین میں جاری جارحیت میں نرمی کر سکتا ہے کیونکہ ماسکو ایک اہم اور نئے حملے کے لیے اپنی افواج کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تھنک ٹینک ’انسٹی ٹیوٹ فار سٹڈی آف وار‘ کے مطابق روسی افواج نے بدھ کو ’133 دنوں کی جنگ میں پہلی بار‘ یوکرین میں علاقائی سبقت کا کوئی دعویٰ نہیں کیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق واشنگٹن میں قائم اس تھنک ٹینک کا خیال ہے کہ ماسکو ایک ’آپریشنل بریک‘ لے رہا ہے لیکن اس میں کا مطلب ’فعال دشمنانہ سرگرمیوں کا مکمل خاتمہ نہیں۔‘
انسٹی ٹیوٹ نے کہا: ’روسی افواج ممکنہ طور پر اپنے آپ کو نسبتاً چھوٹے پیمانے پر جارحانہ کارروائیوں تک محدود رکھیں گی کیونکہ وہ زیادہ اہم جارحانہ کارروائیوں کے لیے حالات کا تعین کرنے کی کوشش کریں گی اور ضروری جنگی طاقت کی تعمیر نو کی جائے گی۔‘
ادھر روس کی وزارت دفاع نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ روسی فوجیوں کو آرام کا وقت دیا گیا ہے۔
روسی وزارت کے اس بیان سے ان قیاس آرائیوں کی تصدیق ہوتی ہے۔
روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق وزارت دفاع نے بیان میں کہا: ’جن یونٹوں نے جنگی مشن انجام دیے وہ اپنی جنگی صلاحیتوں کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
فوجیوں کو آرام کرنے، گھر سے خطوط اور پارسل وصول کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔‘
اس دوران یوکرین کے مشرقی علاقوں میں گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جہاں گذ شتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم نو شہری ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔

اے پی کے مطابق یوکرین کے صدارتی دفتر نے بیان میں کہا کہ گذشتہ روز ملک کے سات علاقوں کے شہروں اور دیہاتوں پر گولہ باری کی گئی جہاں زیادہ تر شہری ہلاکتیں ڈونیٹسک صوبے میں ہوئیں۔ صدارتی دفتر نے بتایا کہ وہاں ایک بچے سمیت سات شہری مارے گئے۔
یوکرین کی فوج نے جمعرات کو کہا کہ روسی افواج نے شمال مشرق میں سومی علاقے میں گولہ باری اور ہیلی کاپٹر سے حملے بھی کیے۔
جب یہ لڑائی جاری تھی تو برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ سمجھتی ہے کہ روس اپنی افواج کی ’تشکیل نو‘ کر رہا ہے۔
پوتن نے کیئف کو خبردار کیا کہ وہ لڑائی کے خاتمے کے لیے ماسکو کے مطالبات جلد مان لے نہیں تو اور بدتر حالات کے لیے تیار ہو جائے۔
انہوں نے کہا: ’سب کو پتہ ہونا چاہیے کہ ہم نے ابھی تک کچھ خاص کارروائی شروع نہیں کی ہے۔‘

اسی بارے میں:

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …