ہفتہ , 20 اپریل 2024

طبعیات دانوں نےحرارت دینے پر جم جانے والے مقناطیسی جوہر دریافت کر لیا

طبعیات دانوں نے ایک دھات میں ایک نئے قسم کا برتاؤ دریافت کیا ہے جو عمومی طبعیات کے بالکل برعکس ظاہر ہوتا ہے۔

سائنس دانوں نے نیو ڈائیمیم نامی ایک دھات میں مقناطیسی چکر دریافت کیے جو اس کو درجہ حرارت بڑھنے پر ساکت کر دیتے ہیں، ایسا عموماً تب ہوتا ہے جب درجہ حرارت کم کیا جاتا ہے۔

نیو ڈائیمیم اس وقت اپنے طور پر ایک اِسپن گلاس بنتا ہے جب اس کا ہر ایٹم ایک چھوٹے مقناطیس کی طرح برتاؤ کرتا ہے اور سب کا رخ مختلف سمتوں میں ہوتا ہے۔ یہ چکر ایسے طرز بناتے ہیں جو اسپرنگ کی طرح گھوم رہے ہوتے ہیں اور مستقل بدل رہے ہوتے ہیں۔
محققین نے دیکھا کہ جب انہوں نے نیو ڈائیمیم کو منفی 268 ڈگری سیلسیئس سے 265 ڈگری سیلسیئس تک گرم کیا تو اس کے ایٹمز کے چکر نے مقناطیس بنانے کے لیے جم کر ایک ٹھوس شکل اختیار کرلی۔ نیو ڈائیمیم کو جب ٹھنڈا کیا گیا تو اس کا چکر کھاتا طرز دوبارہ شروع ہوگیا۔

نیدرلینڈز کے شہر نائیمیخن میں قائم ریڈبوڈ یونیورسٹی میں اسکینینگ پروب مائیکرواسکوپی کے پروفیسر ایلگزینڈر کا کہنا تھا کہ اس طرح جمنے کی خصوصیت عموماً کسی مقناطیسی مواد میں نہیں ہوتی ہے۔ نیو ڈائیمیم میں جس مقناطیسی برتاؤ کا ہم نے مشاہدہ کیا ہے وہ عمومی صورتحال کے برعکس ہے۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ پانی گرم کرنے پر برف بن جائے۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …