بدھ , 24 اپریل 2024

ایرانی پچھلی حکومت کے مقابلے میں تیل کی درآمدات میں 40 فیصد پائیدار اضافے کا ریکارڈ

تہران، 13 ویں حکومت میں ایرانی تیل کی مارکٹینگ کی حکمت عملی بہت سی فعال ہوگئی ہے اور اسی عرصے کے دوران، وہ ان مارکیٹوں میں داخل ہوگئی ہے جن میں پہلے داخل ہونے کا تصور بھی نہیں کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، محکمہ تیل نے 13 ویں حکومت کے دوران، تیل کی فروخت سے متعلق کہا ہے کہ مارکیٹ کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر، ملکی معیشت اور مفادات کو مد نظر رکھنے سے اس طرح کے تجارتی تکنیک کو بروئے کار لایا گیا ہے جس سے تیل کی مارکیٹ میں اپنا حصہ برقرار رکھے۔ اور اسی سلسلے میں قوانین اور لائسنس کے فریم کے اندر اور معمول طریقے کار کے مطابق کچھ سہولیات کی فراہمی کرنے کا امکان بھی ہے۔

ظاہر کی بات ہے کہ ملکی مفادات کو مد نظر رکھے بغیر کبھی بھی تیل کی فروخت کو نیلامی پر نہیں رکھا جاتا ہے اور تمام متعلقہ تنظیموں اور ادراوں نے سنجیدہ نگرانی سے تیل کی اچھی طرح فروخت کے عمل کی تصدیق کی ہے۔

سامراجی نظام کی ایران کیخلاف بالخصوص تیل کی صنعت کے میدان میں اقتصادی جنگ کی صورتحال میں تیل کی فروخت اور درآمدت کا سلسلہ اس شعبے میں سرگرم کارکنوں اور ماہرین کی دن رات کوششوں سے جاری ہے۔ جس سے حکومت کی معیشتی شعبوں میں اپنی ذمہ داریوں پر پورا اترنے کے ثمرات حالیہ مہینوں میں دیکھنے میں آئے ہیں اور آج ہمیں اللہ رب العزت کی مدد سے اس شعبے میں کوئی خدش نہیں ہے۔

ظاہر ہے کہ دشمن کے غلط فائدہ اٹھانے کی وجہ سے ہم اس سلسلے میں ہونے والی کوششوں کو منظر عام پر نہیں لاسکتے لیکن گزشتہ مہینوں سے اب تک تیل کی درآمدات میں 40 فیصد کا اضافہ اور پانی پر گیس کنڈینسیٹس کی ترسیل میں نمایاں کمی اور پچھلی حکومت کی بہت سی ذمہ داریوں کا تصفیہ تیل کی صنعت کے اہلکاروں کی اپنے فرائض کی انجام دہی میں جہاد جیسی سرگرمی کی اچھی تصدیق ہے۔

تیرہویں حکومت کی محکمہ تیل نے مختلف پالیسیوں کو بروئے کار لانے اور تیل کی مارکیٹ میں عدم استحکام کی صورتحال میں اپنی مارکیٹوں کے تحفظ کی حکمت عملی سے تیل کی برآمدات کو تقویت دینے اور مستحکم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

خام تیل کی عالمی  طلب اور رسد؛ برآمد اور درآمد کرنے والے ممالک کی پالیسیوں، اقتصادی ترقی کی شرح اور دیگر موسمی متغیر عوامل بشمول ڈرائیونگ سیزن کے دوران ریفائنریوں میں پٹرول کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے مقصد کے ساتھ ہلکے اور میٹھے خام تیل کی مانگ میں اضافہ سمیت،  پروڈیوسروں کی طرف سے برآمد کیے جانے والے دیگر قسم کے بھاری اور اضافی بھاری خام تیل کی مانگ میں کمی کا سبب بنتا ہے؛ لہذا ٹارگٹ مارکیٹس میں رہنے کے لیے مارکیٹ شیئر کو برقرار رکھنے کے لیے زیادہ لچک کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسی سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران، کئی سالوں پر محیط تجربات اور منفرد لاجسٹک صلاحیتوں کی بدولت پُرانی مارکیٹوں میں موجودگی اور اپنے پُرانے گاہکوں کی ضروریات کو فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تیل کی عالمی مارکیٹ کے ہر کسی کونے میں سرگرم ہونے کی گنجائش رکھتا ہے اور اس نے حالیہ مہینوں کے دوران تیل اور گیس کنڈینسٹس کی فروخت میں اضافے کے ساتھ ساتھ گزشتہ شمسی سال کی بچت کی کمی کا ازالہ کردیا ہے اور کرنسی کی کشیدہ مارکیٹ کے انتظام میں حکومت کی بہت بڑی مدد کی ہے جس کی بدولت، حکومت نے حالیہ سالوں کے دوران، ملکی نظام کی مینجمنٹ میں حالیہ مہینوں میں پہلی بار کیلئے مرکزی بینک سے کوئی رقم کی درخواست نہیں کی ہے۔

13 ویں حکومت میں ایرانی تیل کی مارکٹینگ کی حکمت عملی بہت سی فعال ہوگئی ہے اور اسی عرصے کے دوران، وہ ان مارکیٹوں میں داخل ہوگئی ہے جن میں پہلے داخل ہونے کا تصور بھی نہیں کیا گیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …