جمعہ , 19 اپریل 2024

اقوامِ متحدہ: نومبر تک دنیا کی آبادی 8 ارب ہو جائے گی

انڈیا کی آبادی

،تصویر کا ذریعہANADOLU AGENCY

پیر کو جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، 15 نومبر کو دنیا کی آبادی آٹھ ارب سے تجاوز کر جائے گی، حالانکہ آبادی میں اضافے کی رفتار کئی دہائیوں کے مقابلے میں اس وقت اپنی کم ترین سطح پر ہے۔

روئیٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق، بھارت 2023 میں دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے طور پر چین سے آگے نکل جائے گا۔ دونوں ملکوں کی آبادی الگ الگ اس سال ایک ارب چالیس کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ آبادی کی زیادہ شرح نمو اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچائے گی۔

عالمی یوم آبادی کے موقع پر جاری کردہ اس رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس سال 15 نومبر تک دنیا کی مجموعی آبادی 8 ارب ہو جائے گی، جبکہ سنہ 2030 میں 8.5 ارب اور سنہ 2100 میں 10.4 ارب ہو جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آبادی میں اس اضافے کی وجہ شرح اموات میں کمی ہونا ہے۔

انڈیا میں بڑھتی آبادی

،تصویر کا ذریعہREUTERS

،تصویر کا کیپشناقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس صدی کے دوران آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ انڈیا، نائیجیریا اور پاکستان میں ہوگا

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق انڈیا کی آبادی 1.21 ارب تھی۔ سنہ 2021 میں ہونے والی مردم شماری کو حکومت نے کوویڈ-19 کی وبا کی وجہ سے موخر کر دیا تھا۔

اقوام متحدہ کے اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کی آبادی سنہ 1950 کے بعد سے سب سے سست رفتار سے بڑھ رہی تھی، جو سنہ 2020 میں 1 فیصد سے کم ہو گئی تھی۔

سنہ 2021 میں، دنیا کی آبادی میں اضافے کی اوسط رفتار 2.3 رہی، جو کہ سنہ 1950 میں تقریباً 5فی عورت پانچ بچے سے کم ہو گئی ہے۔ سنہ 2050 تک آبادی میں اضافے کی شرح مزید کم ہو گر 2.1 ہونے کا امکان ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے ایک بیان میں کہا کہ ‘یہ ہمارے تنوع پر خوشی منانے، ہماری مشترکہ انسانیت کو پہچاننے، اور صحت کے شعبے میں ہونے والی پیشرفت پر حیران ہونے کا موقع ہے جس نے عمر میں اضافہ کیا ہے اور زچگی اور بچوں کی اموات کی شرح میں ڈرامائی طور پر کمی کی ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ پھر بھی، بڑھتی ہوئی آبادی کرہ ارض کی دیکھ بھال کی مشترکہ ذمہ داری کی یاد دہانی ہے اور ‘اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہم اب بھی ایک دوسرے کے ساتھ اپنے وعدوں میں کہاں کمی محسوس کرتے ہیں۔’

آبادی

،تصویر کا ذریعہANADOLU AGENCY

،تصویر کا کیپشناقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس برس نومبر تک دنیا کی آبادی 8 ارب ہو جائے گی

عالمی ادارہ صحت کی ایک سابقہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں جنوری 2020 اور دسمبر 2021 کے درمیان کوویڈ-19 کی وبا سے متعلق تقریباً ڈیڑھ کروڑ اموات کا تخمینہ لگایا گیا تھا، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پیدائش کے وقت عالمی سطح پر متوقع عمر سنہ 2019 میں 72.8 سال سے کم ہو کر سنہ 2021 میں 71 سال رہ گئی، اس کمی کی بنیادی وجہ وبائی امراض ہیں۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ سنہ 2050 تک عالمی آبادی میں متوقع اضافے کا نصف سے زیادہ حصہ آٹھ ممالک میں ہو گا جو انڈیا، کانگو، مصر، ایتھوپیا، نائجیریا، پاکستان، فلپائن اور تنزانیہ ہیں۔

سنہ 2050 تک متوقع اضافے میں سب صحارا افریقی ممالک کا حصہ نصف سے زیادہ ہوگا۔

تاہم سنہ 2022 اور سنہ 2050 کے درمیان 61 ممالک کی آبادی میں 1 فیصد یا اس سے زیادہ کمی متوقع ہے، جس کی وجہ خاندانی زرخیزی میں کمی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا میں مردوں کی آبادی تین ارب ستانوے کروڑ چھیاسٹھ لاکھ اڑتالیس ہزار ہے، جبکہ خواتین کی آبادی تین ارب ترانوے کروڑ چھبیس لاکھ سینتالیس ہزار ہے، اس طرح دنیا میں مردوں کے مقابلے میں عورتوں کی آبادی چوالیس کروڑ سینتیس لاکھ ستر ہزار کم ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …