جمعہ , 19 اپریل 2024

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کو قرض پروگرام کی بحالی کے لیے معاہدے طے پانے کے نتیجے میں انٹربینک تجارت کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 1.6 روپے کا اضافہ ہوا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز 210.1 روپے پر بند ہونے کے بعد مقامی کرنسی کی قدر 1.6 روپے کا اضافہ ہوا۔

صبح 11بجکر 40 منٹ پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 208.5 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے روپے کی قدر میں بہتری کی وجہ پاکستان کے قرضہ پروگرام کی توسیع کو قرار دیا، انہوں نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ہم ڈالر کی قدر میں مزید کمی کی امید کر رہے ہیں جو کہیں کہیں 200 روپے سے نیچے بھی آ سکتی ہے۔

ملک بوستان نے یہ بھی کہا کہ خام تیل کی قیمت میں کمی سے ملک کے درآمدی بل کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جو بالآخر افراط زر میں کمی کا باعث بنے گی، سا سے معیشت پر دباؤ کم ہو جائے گا، ملک خطرے سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

دریں اثنا تجزیہ کار کومل منصور نے کہا کہ مارکیٹ کو توقع ہے کہ ڈالر 205 روپے یا اس سے نیچے تک آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں اضافہ بتدریج ہو گا، ابھی صرف عملے کی سطح پر معاہدہ ہوا ہے، مجھے لگتا ہے کہ جب ایگزیکٹو سطح کا معاہدہ ہو جائے گا تو مارکیٹ حرکت میں آئے گی۔

میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے بھی روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے کی تصدیق کو قرار دیا لیکن انہوں نے کہا کہ امریکی ڈالر اس ہفتے دو دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، ڈالر کے مضبوط رجحان کی وجہ سے روپے کی قدر میں نسبتاً سست اضافہ ہوا۔

آئی ایم ایف معاہدہ
آج آئی ایم ایف نے تصدیق کی کہ اس نے پاکستان کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ کیا ہے، یہ معاہدہ اس وقت عمل میں آیا جب حکومت نے آئی ایم ایف کے اس مطالبے کو پورا کیا کہ ملک بیل آؤٹ پیکج کو بحال کرنے کے لیے 152 ارب روپے کا بنیادی بجٹ سرپلس حاصل کرے۔

اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں آئی ایم ایف نے کہا کہ یہ معاہدہ اس کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

آئی ایم ایف بورڈ کے بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف ٹیم توسیعی فنڈڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تعاون سے چلنے والے پروگرام کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزوں کے اختتام کے لیے پاکستانی حکام کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے تک پہنچ گئی ہے، یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ کی منظوری سے مشروط تقریباً ایک ارب 17 کروڑ ڈالر دستیاب ہو جائیں گے جس سے پروگرام کے تحت کل رقم تقریباً 4.2 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

بین الاقوامی قرض دہندہ نے کہا کہ پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر کی سربراہی میں ایک ٹیم نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کو حتمی شکل دی اور اس نے جون 2023 کے آخر تک اپنے توسیعی فنڈ سہولت میں اضافے پر غور کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے

بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ پروگرام کے نفاذ میں مدد، مالی سال 23 میں پاکستان کی اعلیٰ مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے اور اضافی فنانسنگ کو متحرک کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …