ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسرائیلی فوجی نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا، فرار اور خودکشی کے رجحان میں اضافہ

مقبوضہ علاقوں میں فوجی بھرتی سے استثنی کے سخت شرایط کی وجہ سے گزشتہ سال کے دوران، ناجائز صہیونی حکومت کی فوج میں ملازمت  سے فرار کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

صہیونی اخبار "اسرائیل ہیوم” کے مطابق، 2020 کے دوران، 2400 سے لے کر 2500 تک کے نوجوانوں نے اسرئیلی فوج میں بھرتی کو چھوڑ دیا حالانکہ 2021 میں فرار کرنے والوں کی تعداد 3500 تک بڑھ گئی ہے۔

اس اخبار کے مطابق، اس سلسلے میں رواں سال کا کوئی حتمی اعداد و شمار جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن مارچ کے مہینے میں اسرئیلی فوج میں جبری بھرتی ہونے والوں کے دسیوں افراد، مقررہ وقت پر اسرائیل کے فوجی اداروں میں نہیں گئے۔

اسرائیل ہیوم نے کہا کہ صیہونی کمانڈروں کو فوج میں بھرتی ہونے والوں کے فرار میں اضافے پر خدشات ہیں۔ ان کی تشویش صرف ان فراریوں کی تعداد نہیں بلکہ اس کے بڑھتے ہوئے رجحان پر ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اگر اس حوالے سے ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ رجحان یوں بڑھتا رہے گا اور ایک خطرناک شکل اختیار کر جائے گا۔

واضح رہے کہ ظلم و بربریت اور ڈپریشن کی وجہ سے اسرائیلی فوجی مختلف قسم کی نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں اور اُن میں فوج سے فرار اور خودکشی کا رجحان دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …