ہفتہ , 20 اپریل 2024

میکسیکو میں چار مسلمانوں کے قتل میں افغان باپ بیٹا ملوث ہیں۔ ایف بی آئی

واشنگٹن: نیومیکسیکو پولیس حالیہ عرصے کے دوران ہونے والے چار مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔ قتل کے ان واقعات میں پولیس نے ایک افغان شہری محمد سید کو حراست میں لیا ہے جس پر دو افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے۔

پولیس نے اس شبہے کا بھی اظہار کیا ہے کہ پانچ اگست کو ہونے والے آخری قتل کے وقت شاہین سید بھی اسی علاقے میں موجود تھا۔عدالتی دستاویز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حال ہی میں ایسے ثبوت ملے ہیں جن سے شاہین سید کا بھی قتل کی ان وارداتوں سے تعلق ظاہر ہوتا ہے۔

وفاقی پراسیکیوٹرز کی جانب سے پیر کے روز محمد سید کی ضمانت کی منسوخی کے لیے دائر کی گئی دستاویزات کے مطابق پولیس نے شاہین سید کے قتل میں ملوث ہونے کا یہ دعویٰ سیل فون ڈیٹا کی مدد سے کیا ہے۔موبائل فونز ٹاور کی مدد سے حاصل ہونے والی معلومات کے تجزیے کے بعد امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے تفتیشی افسران کا دعویٰ ہے کہ شاہین سید 5 اگست کو دو مسلمان مقتولین کے جنازے کے دوران نعیم حسین کی نگرانی کرتا رہا۔ اس کے بعد اس نے نعیم حسن کا اس پارکنگ لاٹ تک پیچھا کیا جہاں نعیم حسین کو قتل کیا گیا تھا۔عدالتی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ محمد سید اور شاہین سید کے مابین واردات سے پہلے اور بعد میں فون پر گفتگو ہوتی رہی ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …