جمعہ , 19 اپریل 2024

کسی صورت ہتھیار نہیں ڈالیں گے،ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ جہاد اسلامی فسلطین

بیت المقدس: مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ ہم ہرگز ہتھیار نہیں ڈالیں گے جبکہ ہمارا پرچم بلند رہے گا اور اس وقت ہر دور سے زیادہ اونچا ہے۔انہوں نے کہا ہمارے شہدا ہمیں متحد کرتے ہیں۔ بہت سے ممالک کو ہمارے شہدا اور قابض صہیونیوں کی مسجد الاقصی، قدس اور مغربی کنارے میں ظلم وبربریت نظر نہیں آتی۔ جب ہم اپنی قوم کا دفاع کرتے ہیں تو سٹیلائٹ چینلز میں مقاومت کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ دشمن نے مغربی کنارے کو آبادکاروں کے بڑے ریوڑ کے لئے نئی آبادی میں تبدیل کردیا ہے جو قتل اور دہشتگرد کاروائیاں کرتے ہیں۔

اسلامی جہاد فلسطین کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ دشمن ہمیں نام نہاد صلح کے نام پر اپنا غلام بنانا چاہتا ہے یا ناجائز قبضہ قبول کرنے کی ذلت و خواری کی مخالفت کرنے کی وجہ سے ہمیں مارنے اور مٹانے کے درپے ہے جبکہ ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ بعض عرب ممالک فسلطین اور فلسطینی قوم کا نام سننا نہیں چاہتے تاہم فلسطین کا نام اور قوم روز بروز بڑے ہورہے ہیں اور وہ تمام عرب جو ہمیں نشانہ بناتے ہیں اپنے اندازوں میں نظر ثانی کریں۔

النخالہ کا مزید کہنا تھا کہ دشمن ہمارے اتحاد کو ختم کرنے کے درپے ہے جبکہ حالیہ جنگ مقاومت کے اتحاد کا مظہر تھی۔ اس جنگ نے ثابت کیا کہ مغربی کنارے اور غزہ میں کوئی فرق نہیں ہے اور اس بات کو ظاہر کیا کہ ہماری قوم اور تقدیر ایک ہی ہے۔ ہمیں تفرقے اور انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے کیونکہ ہمارا دشمن ایک ہے اور اس فتنے کے حوالے سے ہوشیار اور خبردار رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم، حماس اور تمام مقاومتی گروہ فلسطین کے پرچم تلے جمع ہیں۔ حماس حالیہ جنگ میں ہماری حمامی تھی۔ مقاومت کے تمام گروہ دشمن کے مقابلے میں متحد ہیں۔ جوائنٹ آپریشن روم بدستور قومی ضرورت ہے  جس کی تقویت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مسجد الاقصی میں قابض صہیونیوں کی کاروائیاں رکنی چاہئیں، ہم اپنے اسیروں کے ساتھ ہیں اور ہم کٹھ پتلی فلسطینی اتھارٹی کے مغربی کنارے میں مجاہدین کے خلاف اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور ان کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔

النخالہ نے حالیہ جنگ کے دوران کردار ادا کرنے والے ایران، شام، قطر، یمن ، لبنان اور مصر کا شکریہ ادا کیا اور حزب اللہ، خاص طور پر سید حسن نصر اللہ کا نام لے کر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ان تمام میڈیا ذرائع کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے قابض صہیونیوں کے جرائم اور مظالم برملا کئے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …