جمعہ , 19 اپریل 2024

سعودی حکومت کیجانب سے گرفتار کیا جانیوالا ایرانی حاجی کسی جرم کا مرتکب نہیں ہوا، ناصر کنعانی

حج بیت اللہ الحرام کے دوران سعودی شاہی حکومت کیجانب سے مسجد الحرام سے گرفتار کئے جانیوالے ایرانی حاجی خلیل دردمند کی آزادی کیلئے ایرانی وزارت خارجہ کے اعلی سطحی فالواپ کیطرف اشارہ کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ ریاض حکام کیجانب سے اس ایرانی شہری کے بارے انسانی زاویہ نگاہ سے دیکھا جائیگا
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے گذشتہ ماہ سے سعودی جیل میں قید ایرانی حاجی خلیل دردمند کی آزادی کے لئے ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے انجام دیئے جانے والے سفارتی اقدامات پر روشنی ڈالی ہے۔ خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو میں اس حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقوعے کے فورا بعد سے ایرانی وزیر خارجہ نے نہ صرف اس مسئلے کو اپنے اہم ترین ایجنڈے میں شامل کر لیا تھا بلکہ وہ اس حوالے سے مسلسل پیروی بھی کرتی رہی ہے جبکہ خلیل دردمند کی مکمل رہائی تک یہ کوششیں جاری رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ حج و زیارت نے بھی حج کا متولی ہونے کے ناطے سے اس مسئلے کی سنجیدگی کے ساتھ پیروی کی ہے جبکہ اس ایرانی حاجی کی آزادی کے لئے اعلی سطحی کوششیں بھی جاری ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بیت اللہ الحرام کے ایرانی زائر نے ایسا کوئی جرم انجام نہیں دیا کہ اسے اتنی مدت تک قید میں رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی استواری کے حوالے سے موجود فضاء، مثبت سیاسی اور دوطرفہ تعلقات کی جانب بڑھے گی اور ریاض حکمرانوں کی طرف سے ایرانی شہری کے موضوع کو انسانی نکتہ نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر امید ظاہر کی کہ امسال، سرزمین وحی کا مہمان بننے والے اس ایرانی حاجی کو عنقریب آزاد کر دیا جائے گا اور وہ جلد ہی اپنے اہلخانہ کے پاس پہنچ جائیں گے۔

واضح رہے کہ سعودی حکام کی جانب سے گرفتار کئے جانے والے ایرانی حاجی خلیل دردمند کا تعلق اصفہان سے ہے جنہیں سعودی سکیورٹی فورسز نے عید سعید غدیر خم (18 ذی الحج) کے روز حج تمتع کی ادائیگی کے دوران مسجد الحرام سے گرفتار کر لیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق سعودی شاہی حکام کی جانب سے خلیل دردمند پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے کعبة اللہ کی حدود میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر کی نمائش کی ہے جبکہ امریکہ و اسرائیل کی جانب سے ایرانی سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو نہ صرف دہشتگرد قرار دیا گیا ہے بلکہ یہود و نصاری کی جانب سے ان کی تصاویر اور نام کی اشاعت پر بھی پابندی عائد ہے۔ یاد رہے کہ خلیل دردمند نے اپنی گرفتاری سے قبل ہی یہ تصویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپڈیٹ کی تھی:

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …