منگل , 23 اپریل 2024

عراق میں عالمی کانفرنس، فلسطینی کاز کی ہرسطح پرحمایت کا مطالبہ

بغداد:عراق کے مذہبی اہمیت کے حامل تاریخی شہر کربلا میں فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کےخلاف منعقدہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس میں 60 ممالک کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

گزشتہ روز عراقی شہر کربلا نے "الاقصیٰ کی بین الاقوامی پکار” کے عنوان سے ایک کانفرنس اختتام پذیر۔ دو روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں 60 ممالک سے مدعو کی گئی شخصیات نے شرکت کی۔

کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کی قابض اسرائیل کےخلاف مسلح مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے فلسطینی قوم کے نصب العین کے انسانی اور اسلامی جہتوں پر بھی زور دیا۔ اعلامیے میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف ناانصافی اور ظلم کے گھناؤنی ہتھکنڈے بند کرائے جائیں۔

عراقی افتا کونسل کے ترجمان شیخ عامر البیتانی نے کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ الکقدس الشریف اور الاقصیٰ وقت کے ساتھ ہماری نظر میں ہیں ۔ ہم جانتے ہیں کہ عرب حکمرانوں کا کوئی فیصلہ نہیں ہے۔ ، خاص طور پر اسرائیل کو تسلیم کرنے والے ممالک فلسطینی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

لبنان میں مسلم اسکالرز ایسوسی ایشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین الشیخ غازی حنینا نے زور دے کر کہا کہ ہمیں فلسطین کے ساتھ رہنا چاہئے۔ انہوں نے قابض دشمن کے خلاف فلسطینی قوم کی تحریک مزاحمت کی حمایت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو اپنی آزادی کی تحریک کے لیے مسلح کرنے کی ضرورت ہے۔

مصر کی جامعہ الازھر کے ایک سرکردہ اسکالرمنصور مندرو نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلم امہ کی امید اور اس کا اعزاز ہے۔

کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی مزاحمت فلسطین اور تمام مسلم ممالک میں باقی ہے۔ یہ کہ مذاہب اور مذہبی لوگوں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت کریں۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …