منگل , 23 اپریل 2024

یو این سیکریٹری جنرل پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان پہنچ گئے، وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے ان کا استقبال کیا(تصویر: وزارت خارجہ پاکستان/ٹوئٹر)

پاکستان میں تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے تناظر میں حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کے غرض سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس آج (جمعے کو) دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔

ان کی پاکستان آمد کے موقع پر وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے ان کا استقبال کیا۔ ان کے ساتھ محکمہ خارجہ کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔

اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے مطابق دورے کے دوران یو این سیکریٹری جنرل پاکستان کی اعلیٰ سیاسی قیادت اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کریں گے، جن کا مقصد موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی حالیہ تباہی سے متعلق قومی اور عالمی ردعمل پر تبادلہ خیال ہے۔

انتونیو گوتریس بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں کا دورہ بھی کریں گے، جہاں وہ بے گھر خاندانوں اور میدان عمل میں پہنچنے والے پہلے امدادی کارکنوں سے ملیں گے۔

پاکستان میں رواں موسم گرما کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب نے بے پناہ تبائی مچائی ہے، جس کے نتیجے میں ملک کا ایک تہائی خشک رقبہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ تین کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک تقریباً 1400 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں تقریباً 500 بچے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کی رات میڈیا سے گفتگو میں ملک کے مخیر حضرات، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور عالمی برادری سے زیادہ سے زیادہ مدد کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفت سے متاثر ہونے والے علاقوں میں فوری طور پر خوراک اور رہنے کے لیے خیموں کی ضرورت ہے، اسی طرح کھڑے پانی میں وبائی امراض کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر دوائیوں کی اشد ضرورت ہے۔

گذشتہ ہفتے صوبہ خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے بعد وزیر اعظم نے کہا تھا: ‘ان دنوں کے دوران میں جہاں بھی گیا مجھے سیلاب کا پانی ہی نظر آیا۔’

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے مطابق ملک کو اس قدرتی آفت کے اثرات سے نکلنے کے لیے کئی سال لگ جائیں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا دورہ حالیہ قدرتی آفت کے بڑے پیمانے پر، اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان، اور بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کے بارے میں عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے میں اسلام آباد کو مدد فراہم کرے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ دورہ تین کروڑ سے زیادہ متاثرہ پاکستانیوں کی انسانی اور دیگر ضروریات کے لیے ہم آہنگ اور مربوط بین الاقوامی ردعمل کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔

انتونیو گوتریس نے چند روز قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو مدد کی ضرورت ہے اور ایسا برا وقت کسی بھی دوسرے ملک پر آ سکتا ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پاکستان میں آنے والی قدرتی آفت کو مسلسل موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے جوڑنے پر زور دیتے رہے ہیں، اور عالمی برادری کو خبردار کرتے رہے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو بروقت اور مؤثر طریقے سے حل نہ کرنے کی صورت میں ہمارے سیارے کو لاحق خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

پاکستان کے لیے عالمی امداد

جون کے وسط میں سیلاب سے شروع ہونے والی تباہی کی خبریں آنے کے فوراً بعد مختلف ملکوں نے متاثرین کے لیے امدادی اشیا بھیجنا شروع کر دی تھیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کی شام میڈیا کو بتایا کہ اب تک مختلف ممالک سے کم از کم 50 پروازیں پاکستان پہنچ چکی ہیں، جن کے ذریعے بڑی مقدار میں خوراک، دوائیاں، خیمے اور دوسری اشیا بھیجی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ امدادی اشیا متاثرہ علاقوں میں بھیجی جارہی ہیں تاکہ مستحقین ان سے مستفید ہو سکیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے مطابق ترکیہ کے شہر استنبول سے امدادی سامان کی آمد ریل گاڑیوں کے ذریعے شروع ہو گئی ہے۔

حکومت پاکستان کے ابتدائی اندازوں کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے ملک کو کم از کم 10 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں فلڈ رسپانس پلان کی فنڈنگ ​​کے لیے دنیا سے ایک ارب 60 کروڑ امریکی ڈالر کے چندوں کی فوری اپیل (فلیش اپیل) کر چکے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جمعرات کو متحدہ عرب امارات (یواے ای) کے وزیر کلچر، نوجوانان اور سماجی ترقی شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان نے پاکستان میں سیلاب کے متاثرین کے لیے ایک کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے متاثرین سیلاب کے لیے انفرادی طور پر دیا جانے والا سب سے بڑا عطیہ ہے۔

اس سے قبل ریاست ہائے متحدہ امریکہ (یو ایس اے) تین کروڑ ڈالر سے زیادہ کی امداد کا وعدہ کر چکا ہے، جو اس کی ایجنسی یو ایس ایڈ کے ذریعے خرچ کیے جائیں گے۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکہ محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر سفارت کار ڈیرک چولیٹ نے جمعرات کو اسلام آباد میں کہا: ‘ہم یہاں پاکستان کے لیے ایک انتہائی مشکل وقت میں ساتھ ہیں۔ اس ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی ہے اور اس نے دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رکھی ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پوری طرح تسلیم کرتے ہیں کہ موجودہ حالات پاکستان اور امریکہ کے لیے ایک طویل المدتی چیلنج ہونے والا ہے، پاکستان کے شراکت دار کے طور پر، طویل مدتی کے لیے یہاں موجود ہیں۔’

دوسری طرف برطانیہ نے ساڑھے 10 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اعلان کردہ امدادی رقم میں سے پانچ کروڑ ڈالر کی پہلی قسط بھیج دی ہے۔

آغا خان ویلفئیر ٹرسٹ نے ایک کروڑ ڈالر اور یورپی یونین نے ساڑھے تین لاکھ یورو کی یقین دہانی کروائی ہے۔چین نے بھی ابتدائی طور پر اعلان کردہ امداد کو بڑھا کر 40 کروڑ چینی یوآن کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …