بدھ , 24 اپریل 2024

شامی عوام پر عائد پابندیاں فی الفور ختم کی جائیں؛ایران

امریکی شہر نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے دوران آستانہ مذاکرات کے تحت ایرانی، روسی و ترک وزرائے خارجہ کی مذاکراتی نشست منعقد ہوئی۔ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدللہیان، روسی وزیر خارجہ سرگئے لاؤروف اور ترک وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو کے ساتھ ساتھ شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن نے بھی شرکت کی جبکہ اس اجلاس کے دوران شام میں وجود میں آنے والی تازہ تبدیلیوں، اس حوالے سے لئے جانے والے سیاسی انیشی ایٹو اور انسانی بنیادوں پر اٹھائے جانے والے امدادی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر حسین امیر عبداللہیان نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بدستور معتقد ہے کہ شامی بحران کا کوئی فوجی حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کا حل عالمی قوانین کے مطابق انجام پانے والے سیاسی طریقۂ کار کے ذریعے حاصل ہو گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ شام سے قبضے کا خاتمہ، وہاں غیر قانونی طور پر موجود بیرونی افواج کا فی الفور انخلاء اور شامی خود مختاری و جغرافیائی سالمیت کا احترام؛ اس مقصد کے حصول کے لئے ضروری شرائط ہیں۔ انہوں نے شامی آئین ساز کمیٹی کے کام کی اہمیت کی جانب بھی اشارہ کیا اور شام کی اقتصادی و انسانی حالت زار و عائد پابندیوں کے عام شامی شہریوں کی زندگی پر مرتب ہونے والے انتہائی منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور عائد پابندیوں کے فی الفور خاتمے، امدادی سرگرمیوں کے درمیان حائل رکاوٹوں کے دور کئے جانے، انسانی امداد کی شرح میں اضافے اور پورے شام میں موجود تمام شامی شہریوں تک امدادی سامان کی وافر ترسیل پر بھی تاکید کی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …