صنعا:یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر اعظم کے دفاع اور سلامتی کے امور کے نائب نے امریکی حکام کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کی کوششوں کے بارے میں کہا ہے کہ اگر محاصرہ نہیں ٹوٹا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں تو اس اعمال کی کوئی قیمت نہیں ہے.
جلال الرویشان نے یمن کے المسیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: جب تک حقیقت میں کچھ نہیں ہو جاتا اور یمنی عوام اپنے دکھ اور تکالیف میں کمی محسوس نہیں کرتے، صنعاء توسیع کے لیے امریکی اور بین الاقوامی حکام کے بیانات پر بھروسہ نہیں کرے گا۔
یمن کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، صنعا کے ہوائی اڈے اور حدیدہ بندرگاہ کا محاصرہ ختم کرنا اور جنگ بندی کو مستحکم کرنا یمن میں حقیقی استحکام کے لیے ضروری اقدامات ہیں۔انہوں نے مزید کہا: یہ درخواستیں جائز درخواستیں ہیں اور اس کے علاوہ استقامت اور قیام بے معنی ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد، جس میں گزشتہ اپریل سے تین بار توسیع کی جا چکی ہے، امریکی اور یورپی حکام نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی میں توسیع کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت یمنی مطالبات کی عدم تکمیل اور اتحاد کی جانب سے بار بار خلاف ورزیوں کی وجہ سے یمن میں حقیقی استحکام کے لیے اسے وقت کا ضیاع سمجھتی ہے۔