ہفتہ , 20 اپریل 2024

عراق میں صدر دھڑے کے حامیوں کے ہنگامے،حالات کشیدہ

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق صدر دھڑے کے درجنوں حامی شام کو بصرہ اور ذی قار گورنریٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ان کی جھڑپیں ہوئیں۔عراقی ذرائع کے مطابق دونوں صوبوں میں مظاہرین سابق وزیر اعظم نوری المالکی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دروازے کھول کر گورنریٹ کی عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے پہنچنے پر انہیں گورنریٹ کی عمارت چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا۔ادھر اس سے پہلے بغداد کے گرین زون علاقے میں صدر دھڑے کے حامیوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئی تھیں۔

صدر دھڑے کے حامی پارلیمنٹ کے اجلاس کے انعقاد کے خلاف احتجاجاً گرین زون کے سامنے جمع ہو گئے ہیں اور وہ پارلیمنٹ ہاوس میں دوبارہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر دھڑے کے حامی بلوائی بدھ کے روز صبح سے ایک بار پھر بغداد کے گرین زون علاقے میں جمع ہونے لگے اور دوپہر کے وقت گرین زون میں داخل ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے تاہم جیسے ہی پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہوا سیکورٹی فورسز نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

شفق نیوز ویب سائٹ کے مطابق صدر دھڑے کے حامی کہلانے والے درجنوں افراد گزشتہ رات سے گرین زون کے اطراف کے علاقوں میں داخل ہو چکے تھے۔ سکیورٹی فورسز نے تحریر اسکوائر کی طرف جانے والی سڑکوں کو بھی بند کر دیا تھا اور کنکریٹ کی رکاوٹیں لگا دی تھیں ۔

اس کے ساتھ ہی گرین زون سے ملنے والے "الجمہوری” اور "السنک” پلوں کو بھی بند کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے بغداد کی سڑکوں پر شدید ٹرافک ہو گیا

گرین زون کے اطراف میں اسی وقت جب پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہوا، فسادیوں بلوائیوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ بعض ذرائع کے مطابق اجتماع میں شریک تمام افراد مقتدیٰ الصدر کے حامی نہیں ہیں اور ان میں سے کچھ عراقی وزیر اعظم کے حامی بھی ہیں۔

مظاہرین پارلیمنٹ کی تحلیل اور قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ پارلیمنٹ کی تحلیل کے اپنے قانونی طریقے ہیں جن کے ذریعے صدر دھڑا اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکتا۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …