جمعرات , 18 اپریل 2024

بھارتی کھانسی کے شربت سے متعدد اموات کے بعد ڈبلیو ایچ او کا الرٹ جاری

لندن:گیمبیا میں کم ازکم 66 بچے بھارت میں بنائے جانے والے کھانسی کے شربت پینے کے بعد گردوں میں زخم کی وجہ سے چل بسے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے میڈن فارما سیوٹیکلز لمیٹڈ، سونی پت، ہریانہ کے تیارکردہ 4 ’کھانسی اور نزلہ‘ کے شربتوں سے متعلق میڈیکل الرٹ جاری کیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی بھارتی ریگولیٹرز اورنئی دہلی میں قائم میڈن فارماسیوٹیکلز لمیٹڈ کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہی ہے۔

بچوں کی اموات کے معاملے پرمیڈن فارما نےتبصرہ کرنے سے انکارکیا ہے جبکہ ڈرگس کنٹرولرجنرل آف انڈیا نے بھی خبررساں ایجنسی کے پیغامات کا جواب نہیں دیا گیا۔ گیمبیا اور بھارتی وزارت صحت کی جانب سے بھی معاملے پربات کیلئے درخواست کا فوری جواب نہیں دیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او نے میڈیکل پروڈکٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے ریگولیٹرز سے میڈن فارما کی تیار کردہ ادویات مارکیٹ سے ہٹانے کو کہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے اپنے انتباہ میں کہا کہ مصنوعات کو غیر رسمی مارکیٹس کے ذریعے کہیں اور تقسیم کیا جا سکتا ہے، تاحال ان ادویات کی شناخت صرف گیمبیا میں کی گئی۔

جن ادویات سے متعلق الرٹ جاری کیا گیا ان میں Promethazine Oral Solution، Kofexmalin Baby Cough Syrup، Makoff Baby Cough Syrup اور Magrip N Cold Syrup شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق لیبارٹری میں تجزیے نےان مشروبات میں ڈائیتھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ”ناقابل قبول“ مقدار کی تصدیق کی ہے، جو کہ استعمال کیے جانے پر زہریلی ثابت ہوسکتی ہیں۔ گیمبیا کی حکومت نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ ان اموات کی بھی تحقیقات کررہی ہے، کیونکہ جولائی کے آخر میں 5 سال سے کم عمر بچوں میں گردے کی شدید چوٹوں کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

اس حوالے سے گیمبیا کے طبی افسران نے جولائی میں خطرے کی گھنٹی بجائی تھی جب کئی بچے مقامی طورپرفروخت کیا جانے والا پیراسیٹامول سیرپ لینے کے 3 سے 5 دن بعد گردوں کے مسائل کے باعث بیمارہونے لگے۔ اگست تک، 28 بچوں کی اموات رپورٹ ہوچکی تھیں، محکمہ صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ ان اموات میں مزید اضافہ ہوگا،ڈبلیو ایچ او نے بدھ کو بتایا ہے کہ اب تک 66 اموات ہوچکی ہیں۔

ان اموات نے مغربی افریقی ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے جو پہلے ہی خسرہ اور ملیریا سمیت صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال سے نمٹ رہا ہے۔۔

میڈن فارماسیوٹیکلزکی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی بھارت میں تیار کردہ ادویات کو مقامی طور پر فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کو بھی برآمد کرتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …