جمعرات , 25 اپریل 2024

امریکہ امت مسلمہ میں تفرقہ پیدا کرنے کیلئے مسلسل سازشیں کر رہا ہے:ایران

تہران:رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا کہ امریکیوں کو خطے سے نکلنا ہوگا جبکہ وہ اسلامی ملکوں کو کمزور کرنے اور تقسیم کرنے اور امت اسلامیہ میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے مسلسل دشمنی اور سازشیں کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی امور میں رہبر معظم انقلاب کے مشیر علی اکبر ولایتی نے عراق کے سابق وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کی اور علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران کے سابق وزیر خارجہ نے عراقی قوم کو کامیاب انتخابات پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ عراق خطے، اسلامی اور عرب دنیا کے ایک اہم ترین ملک کے طور پر عراقی قوم اور حکومت روز بروز کامیابیوں کی جانب بڑھے گی اور اسلامی جمہوریہ ایران بھی عراق کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہے ہوگا۔ ولایتی نے خطے کے مسائل پر تجزیہ کرتے ہوئے دشمن اور خاص طور پر امریکہ کی سازشوں کا ذکر کیا اور کہا کہ امریکہ کو خطے سے نکلنا ہوگا جبکہ وہ اسلامی ملکوں کو کمزور کرنے اور تقسیم کرنے اور امت اسلامیہ میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے مسلسل دشمنی اور سازشیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عراق اس وقت اپنی مضبوط ترین حالت میں ہے اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مقاومت کے محاذ میں شامل ملکوں کو روز بروز مزید متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

سابق عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے بھی اس ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا عراقی قوم ایک مشکل دور سے گزری ہے اور یہ صورتحال عراق کے دوستوں سمیت ہر ایک کے لیے مشکل تھی جبکہ اب ہم آئے روز اچھے اور عظیم اتفاقات کو رونما ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمنوں نے سازش کر کے ہمارے درمیان اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی بہت کوشش کی اور اس کا عروج اس وقت تھا کہ جب حاج قاسم سلیمانی، ابومہدی المہندس اور فخری زادہ کو شہید کیا گیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان دشمنیوں کے باوجود آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ استکباری نظام دن بدن کمزور ہوتا جا رہا ہے اور نابودی کی جانب بڑھ رہا ہے۔

سابق عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم دیکھتے ہیں کہ ایران نے بڑی ترقی کی ہے اور اقتصادی، سیاسی، ثقافتی اور ساختی طاقت کے عناصر کو مکمل کر رہا ہے اور اسی وجہ سے وہ ایران کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور حالیہ احتجاجات اس کا ثبوت ہیں۔ ان مسائل کے باوجود اسلامی جمہوریہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور ایرانی قوم اس امتحان سے سربلند باہر نکلے گی۔ عراق میں دشمن سازشوں کی کوشش میں تھے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے کیونکہ آج ہم عراق میں دیکھ رہے ہیں کہ ماضی کے مقابلے میں عوام میں مقاومت کے حامی زیادہ مقبول ہیں اور الحمدللہ عراق میں حالات بہتر ہیں اور معاملات صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

آخر میں انہوں نے خطے میں استحکام اور سلامتی کے قیام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ روس، چین اور دیگر ممالک کے ساتھ ایران کے نئے تعلقات ایک نئے عالمی نظام کو ظاہر کرتے ہیں اور آج ایران خطے کی پہلی طاقت بن گیا ہے۔ دشمنوں نے ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کی لیکن ایران خطے کی چوٹی پر کھڑا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …