ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسلام آباد:حکومت نے لانگ مارچ کے پیشِ نظر فوج اور رینجرز کو طلب کرلیا

اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کے پیشِ نظر آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج اور رینجرز کو طلب کریں گے۔آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان جس راستے پر چل رہا ہے وہ ملک کی مکمل تباہی ہے، اس کا مؤقف ہے کہ اپنے مخالفین سے بات نہیں کروں گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مذاکرات پر عمران خان یقین نہیں رکھتا، وہ مذاکرات کو غداری قرار دیتا ہے، عمران خان سے کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہوئے۔

پچھلی بار آرٹیکل 245 کے نفاذ سے کیا ہوا تھا؟

مارچ کو ڈیل کرنے سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ ’اگر انہوں نے پُر امن احتجاج کیا تو ہم انہیں قانون کے مطابق ڈیل کریں گے جو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایات ہیں اس کے تحت انہیں ڈیل کریں گے، اگر انہوں نے چڑھائی کی، اگر یہ دارالحکومت پر چڑھ دوڑے تو پھر ہم آخری حد تک جائیں گے اور کسی قیمت پر اس جتھہ کلچر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اگر عمران خان پورے ملک سے لوگوں کو لا سکتے ہیں تو ہم بھی پورے ملک میں کال دے سکتے ہیں اور اگر یہ اسلام آباد پر چڑھائی کر سکتے ہیں تو یہ جہاں بیٹھے ہیں وہاں پر بھی چڑھائی ہو سکتی ہے اور پھر یہ مکمل انارکی کی صورتحال ہوگی کیونکہ یہ شخص تباہی پر تلا ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ عمران خان کے ساتھ 15 سے 20 ہزار لوگ ساتھ ہوں گے، اگر انہوں نے اسلام آباد پر چڑھائی کی تو ہم ہمیں انہیں ہر قیمت پر روکیں گے۔

فوج کی طلبی سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ’آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کریں گے، رینجرز کو بھی طلب کریں گے، پولیس اور ایف سی فرسٹ لائن پر ہوگی، انہیں آنسو گیس اور ربڑ بلٹس سے کنٹرول کرنے کی ذمہ داری دیں گے اور اگر وہاں پر کسی جگہ پر کمزوری آتی ہے تو اس کے پیچھے فوج اور رینجرز ہوگی، اسی لئے میں کہہ رہا ہوں کہ کسی بھی قیمت پر ہم اس جتھے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اس جتھے کی کامیابی خدا نا خواستا پاکستان کی ناکامی ہے۔‘

حکومت اور عمران خان کے مابین مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ’ آپ آج دوپہر کی اس کی تقریر سُن لیں، وہ یہ کہتا ہے کہ اگر میں ان سے بات کروں گا تو میں غدار ہوں، یہ سارے چور اور ڈاکو ہیں، میں انہیں چھوڑوں گا نہیں، میں مر سکتا ہوں لیکن میں ان کے ساتھ بیٹھ نہیں سکتا اور آپ کہہ رہی ہیں ہم مذاکرات کریں۔’

عمران خان کی گرفتاری پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’عمران خان گرفتار ہوسکتے ہیں، ایک آدمی جو ملک میں افرا تفری و فساد پھیلانے اور ایک آدمی جو مجسم فتنہ ہے جسے گرفتار کرلیا جائے یا کرلیا جاتا تو میں سمجھتا ہوں حالات اس وقت بھی کنٹرول میں ہیں لیکن اور زیادہ بہتر ہوتے۔‘

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …