جمعہ , 19 اپریل 2024

تائیوان کی چین سے دھمکیاں روکنے اور مذاکرات کی میز پر آنے کی درخواست

تائی پے:بیجنگ اور تائی پے کے درمیان کشیدگی میں اضافے اور چینی آئین میں تائیوان کی کسی بھی علیحدگی پسندی کا مقابلہ کرنے کی شمولیت کے ساتھ، اس جزیرے کے حکام نے مذاکرات کی زبان استعمال کرنے کی کوشش کی۔

تائیوان کی مین لینڈ افیئرز کونسل کے وزیر چیو تائی سان نے آج (جمعہ) چین سے کہا کہ وہ جزیرے کے خلاف اپنے دھمکی آمیز اقدامات اور بیانات بند کرے، بیجنگ کو بغیر کسی شرط کے تعمیری بات چیت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنا چاہیے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چیو نے تائی پے میں ایک کانفرنس کے دوران کہا: "بیجنگ کو اپنی بیان بازی بند کرنی چاہیے کیونکہ اس سے دونوں فریقوں کے درمیان خلیج بڑھے گی اور خطے میں کشیدگی بڑھے گی۔”

یہ بتاتے ہوئے کہ بیجنگ کو پیشگی شرائط کے بغیر تعمیری بات چیت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا: "ہم سرزمین چین سے اپنے ہتھیار ڈالنے اور امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کہتے ہیں۔ امن کی کنجی طاقت سے مسائل حل کرنے کی ذہنیت کو بدلنا ہے۔

تائیوان کے عہدیدار نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ چین بتدریج سفری پابندیوں کو کم کرے گا جو اس نے "COVID-19” کی وبا پر قابو پانے کے لیے رکھی ہیں، تاکہ دونوں فریق صحت مند اور باقاعدہ تبادلے دوبارہ شروع کر سکیں اور مثبت بات چیت کے لیے ایک جگہ پیدا کر سکیں۔

بدھ کو تائیوان کے وزیر خارجہ جوزف وو نے دعویٰ کیا کہ بیجنگ حکومت تائیوان کے خلاف اپنے سفارتی حملوں کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ان ممالک کو نشانہ بنایا جائے جن کے اس جزیرے کے ساتھ براہ راست سفارتی تعلقات ہیں۔

تائیوان کو چین کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے جس پر علیحدگی پسند دعوے کرتے ہیں۔ دعوے کہ دنیا کے ممالک اور اقوام متحدہ تسلیم نہیں کرتے۔ بیجنگ نے ہمیشہ تائیوان کے نمائندوں اور مغربی حکام کے درمیان کسی بھی رابطے کی مخالفت کی ہے، خاص طور پر جن ممالک کے ساتھ بیجنگ کے سفارتی تعلقات ہیں، کے اعلیٰ سطح کے سیاسی یا فوجی حکام کے درمیان رابطے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے دورے ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط اشارے دیتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …