ہفتہ , 20 اپریل 2024

سعودی عرب میں بچوں سمیت 15 سیاسی قیدیوں کو سزائے موت کے احکامات جاری

ریاض:سعودی عرب کی انسانی حقوق کی یورپی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی حکام نے کئی بچوں سمیت پندرہ سیاسی قیدیوں کو موت کی سزا سنائی ہے۔ اسنا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں جن افراد کو سزائے موت کے احکامات کا سامنا ہے اب ان کی تعداد ترپن ہو گئی ہے جن میں کم سے کم آٹھ بچے شامل ہیں۔

اس تنظیم نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ جن افراد کو حراست میں لے لیا جاتا ہے انھیں سزائے موت کے خطرے کا سامنا ہوجاتا ہے، سعودی عرب کے حکام کی جانب سے درجنوں سیاسی قیدیوں منجملہ آٹھ بچوں کی اجتماعی سزائے موت پر سخت خبردار کیا ہے۔

سزائے موت کا یہ فیصلہ ایسی حالت میں سنایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین نے حال ہی میں سعودی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عبداللہ الحویطی کو فوری طور پر رہا کردیں اور ان کے خلاف اس الزام کو ختم کر دیں جو ان پر بچپن میں لگایا تھا اور جس کی بنیاد پر انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

سعودی عرب کی آل سعود حکومت، ان ملکوں میں سرفہرست ہے کہ جہاں سزائے موت کا حکم زیادہ سنایا جاتا ہے یہاں تک کہ سزائے موت کے حکم کو مردوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف ایک حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب میں اسلامی و بین الاقوامی قوانین کے برخلاف بہت سے لوگوں کو خفیہ طور پر تختہ دار پر لٹکا دیا جاتا ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …