جمعرات , 18 اپریل 2024

سعودی عرب میں آزادی اظہار کے 53 قیدیوں کی پھانسی کی تیاری، 8 بچے بھی شامل

ریاض:بین الاقوامی تنظیم نے تمام علاقائی اور بین الاقوامی اداروں اور قوتوں سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں سزائے موت پانے والوں کی مدد کریں اور ان غیر منصفانہ سزاؤں پر عمل درآمد کو رکوائیں۔

سعودی لیکس نامی ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیم یورپ سعودی عرب نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب میں آزادی اظہار رائے کے 15 قیدیوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے جس سے سعودی عرب میں سزائے موت پانے والے افراد کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ بیان میں آزادی اظہار کے لئے سرگرم سعودی شہریوں کے قتل عام کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا گیا ہے کہ سزائے موت پانے والوں میں کم از کم 8 سعودی بچے بھی شامل ہیں۔

مذکورہ بین الاقوامی تنظیم نے تمام علاقائی اور بین الاقوامی اداروں اور قوتوں سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں سزائے موت پانے والوں کی مدد کریں اور ان غیر منصفانہ سزاؤں پر عمل درآمد کو رکوائیں۔ واضح رہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے اس سے قبل سعودی عرب میں انسانی حقوق کی ابتر حالت کے بارے میں خبردار کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ محمد بن سلمان کچھ دکھاوے کی آزادیوں کی پیشکش کرکے اس ملک میں انسانی حقوق کی نامناسب حالت سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …