جمعہ , 19 اپریل 2024

اقوام متحدہ کی سماجی کارکن "حسین بن عبداللہ ” کی گرفتاری کی مذمت

ریاض:صوابدیدی حراست سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے اپنی ویب سائٹ پر سعودی حکام کی جانب سے سماجی کارکن "حسین بن عبداللہ بن یوسف الصادق” کی من مانی گرفتاری کی مذمت کی۔

حسین الصادق، 47 سالہ مذہبی انجمنوں اور رضاکارانہ خیراتی کمیٹیوں میں ایک سماجی کارکن ہیں، اور قطیف شہر میں مذہبی اور ثقافتی تقریبات، سرگرمیوں اور لیکچرز کا اہتمام کرتے ہیں۔ سعودی حکام کی طرف سے من مانی طور پر حراست میں لیا گیا۔

حسین الصادق کو تاروت پولیس سٹیشن میں طلب کیا گیا اور 2015 میں مملکت میں سالانہ موسم حج کے دوران ہونے والی بھگدڑ کے حوالے سے تاروت کے میئر کے ساتھ بات چیت کے دوران بادشاہ اور حکومت کی توہین کرنے کے جھوٹے الزام میں بغیر وارنٹ کے گرفتار کر لیا گیا اور یہ سانحہ 2400 سے زائد حجاج کی موت کا سبب بنا۔

کارکن حسین الصادق کو 2018 میں 9 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور 2021 میں اپیل کے بعد ان کی تعداد 13 ہو گئی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …