جمعہ , 19 اپریل 2024

برطانوی وزیر اعظم کی G20 میں سعودی عرب کے ولی عہد سے ملاقات

نیویارک:برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی اور ایران پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دونوں فریقوں نے "خطے میں ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں” پر تشویش کا اظہار کیا۔

گزشتہ روز برطانوی حکومت نے ایران کے اندرونی معاملات میں مغرب کی مداخلت پسندانہ روش کو جاری رکھتے ہوئے انسانی حقوق کے مسائل کو بہانے کے طور پر استعمال کیا اور ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ نئی پابندیوں میں ایران کے وزیر مواصلات عیسیٰ زار پور، سردار واحد مجید اور اسلامی انقلابی گارڈ کور اور پولیس فورس کے متعدد شخصیات شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب دشمن نیٹ ورکس کی مالی معاونت کر کے ایران میں مشکلات پیدا کرنے والوں کو مصنوعی سانس دینے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہمارے ملک کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے آج ایک بیان جاری کیا جس میں مغربی پابندیوں کو "بے بنیاد، غیر قانونی اور مداخلت پسند” قرار دیا اور اس کی شدید مذمت کی اور اسے مکمل طور پر مسترد قرار دیا۔

انہوں نے تاکید کی: اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی قومی طاقت پر بھروسہ کرتے ہوئے اور مسلط چیلنجوں کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کرنے کے لئے اپنے منفرد تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے پہلے کی طرح اس طرح کے فضول اور غیر تعمیری اقدامات کے خلاف تدبر اور طاقت کے ساتھ اور قومی عزت اور مفادات کی بنیاد پر مؤثر جوابی اقدامات کرے گا اور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے بیان کے مطابق سنک اور بینسلمین نے علاقائی سلامتی کے خطرات اور بین الاقوامی اقتصادی عدم استحکام کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون جاری رکھنے پر تبادلہ خیال کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے: یوکرین پر روس کے حملے کی وجہ سے توانائی کی قیمتوں میں عالمی سطح پر ہونے والے اضافے پر غور کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک توانائی کی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔

سناک نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات اور دفاعی اور سیکورٹی تعاون کا بھی خیرمقدم کیا، اور دونوں فریقوں نے اسٹریٹجک صنعتوں میں سرمایہ کاری کے تعلقات کو گہرا کرنے کے مواقع تلاش کرنے کا عہد کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے: برطانوی وزیر اعظم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مسلسل مضبوطی کے منتظر ہیں اور سعودی عرب میں خواتین کے حقوق اور آزادیوں سمیت سماجی اصلاحات میں مزید پیش رفت کی اہمیت کو یاد دلایا۔

جی 20 سربراہی اجلاس کا 17 واں دور منگل کو انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں شروع ہوا۔ 20 کے گروپ میں بھارت، امریکہ، انگلینڈ، یورپی یونین، چین، روس، آسٹریلیا، کینیڈا، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، ارجنٹائن، برازیل، میکسیکو، فرانس، جرمنی، اٹلی، انڈونیشیا، جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔ اس کی موجودہ صدارت اگلے ماہ انڈونیشیا سے ہندوستان پہنچے گی۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …