ہفتہ , 20 اپریل 2024

نومبر میں ہونے والی ایک اہم تقرری کو آئین کے تحت ہی ہونا چاہیے، صدر مملکت

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہناہے کہ سیاسی صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے سیاسی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر لانے کی کوشش ہو رہی ہے جو ملک میں معاشی اور مالی استحکام کے لئے ضروری ہے۔

گورنرہاؤس کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ نومبر میں ہونے والی ایک اہم تقرری کو آئین اور متعلقہ قوانین کے تحت ہی ہونا چاہیے تاہم ان کی رائے میں یہ تقرری متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق رائے کے لئے متعلقہ فورمز کے ذریعے غور کیا جا سکتا ہے تاکہ انتخابات کے بعد دھاندلی کے الزامات سے بچا جا سکے۔

صدر علوی نے کہا کہ انہوں نے مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ میں قیادت فراہم کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی باڈی کی تجویز دی تھی تاکہ متعلقہ اداروں اور محکموں کو آگے بڑھنے کے لیے ایک واضح سمت فراہم کی جا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صحیح وقت پر کیے گئے درست فیصلے، معیاری فیصلہ سازی، تربیت یافتہ، قابل انسانی وسائل اور درست سمتوں میں مسلسل کوششیں ہر حال میں قوانین کے شفاف اور منصفانہ اطلاق، جذبے، ارادے اور مقصد سے ملک کی تیز رفتار ترقی و خوشحالی میں مدد ملے گی۔

صدرنے کہا کہ سینئر صحافی ارشد شریف کی طرف سے موصول ہونے والے خط کے تناظر میں قانون کے مطابق ضروری کارروائی کے لیے انہوں نے آئین کی حدود میں رہتے ہوئے وزیراعظم کو خط ارسال کیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …