ہفتہ , 20 اپریل 2024

ورلڈکپ میں فلسطین کی بھرپور حمایت اسرائیل کے وجود کو مسترد کرتی ہے:حزب اللہ

دوحہ:قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں مسئلہ فلسطین کی نمایاں موجودگی اور ان کثیر الجہتی بین الاقوامی مقابلوں میں مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کی طرف سے صیہونیوں کی عدم قبولیت کے جواب میں لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ واقعہ صیہونی حکومت کے وجود کے ساختی اور بنیادی رد کو ظاہر کرتا ہے۔

لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا: قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران عرب شہریوں کی اسرائیلی صحافیوں سے ملنے اور بات کرنے سے انکار کا منظر دکھاتا ہے کہ لوگ دشمن کے ساتھ حکومت کے معمول پر آنے کی مخالفت کررہے ہے۔

انہوں نے تاکید کی: معمول کے خلاف نوجوانوں کی مزاحمت ہمارے علاقے میں اسرائیل کے وجود کے ساختی رد کو ظاہر کرتی ہے۔شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا: فوجی، ثقافتی، میڈیا اور نوجوان مزاحمت کی مشترکہ کوششیں وطن عزیز فلسطین کی فتح اور آزادی کا باعث بنیں گی۔

جہاں بعض عرب حکومتوں نے فلسطین کے کاز سے غداری کرتے ہوئے صیہونی غاصبوں کے ساتھ سمجھوتہ کا راستہ اختیار کیا ہے وہیں عرب اقوام نے ورلڈ کپ میں دکھا دیا کہ ان کا راستہ اپنے حکمرانوں سے الگ ہے اور وہ قابضین کے خلاف فلسطینی قوم کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے بڑے پیمانے پر حمایت دیکھنے میں آئی ہے اور عرب تماشائی فلسطینی پرچم تھامے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں نعرے لگانے کے علاوہ صہیونی میڈیا کو انٹرویو دینے پر آمادہ نہیں ہیں۔

قطر میں صیہونی صحافیوں اور حتیٰ کہ اسرائیلیوں کے حوالے سے رونما ہونے والے تمام واقعات کے بعد جو اس ملک میں فٹ بال میچ دیکھنے گئے تھے، حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ عوام انہیں قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔

ان میں سے ایک میڈیا نے اس بارے میں لکھا ہے: قطر ورلڈ کپ اسرائیلیوں کا آئینہ ہے۔ وہ ہمیں پسند نہیں کرتے اور وہ ہمیں قبول بھی نہیں کرتے اور ہمیں نہیں چاہتے۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …