منگل , 23 اپریل 2024

یورپ کے نئے پابندیوں کے پیکج کا ہدف روس کا دفاعی شعبہ ہے

لندن:روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کے نئے پیکج، جو آنے والے دنوں میں منظور ہونا ہے، اس میں روس کی دفاعی صنعت کی مصنوعات فراہم کرنے والی 169 اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس پابندیوں کے پیکج کا مقصد روس کے دفاعی اور سلامتی کے شعبوں کی ممکنہ تکنیکی اور صنعتی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے سے روکنا ہے، جس میں تمام قسم کے ڈرون انجن، کیمیائی اور حیاتیاتی آلات، الیکٹرانک پرزے اور حفاظتی آلات شامل ہیں۔

اس اشاعت کے مطابق، یہ روس کو ایرو اسپیس انڈسٹری سے متعلق سامان اور مصنوعات کی فروخت کو بھی محدود کرنا ہے، جس میں نیٹ بک، ہارڈ ڈسک ڈرائیور، اور فلم اور کیمرہ لینز شامل ہیں۔

یورپی کمیشن نے روس کے خلاف پابندیوں کے اپنے نویں پیکج کا اعلان کیا، جس میں تقریباً 200 دیگر روسی افراد اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

یورپی کمیشن کی سربراہ، اوزولا وان ڈیر لیین نے ایک بیان میں اعلان کیا: ان کمپنیوں اور افراد کے علاوہ، 3 روسی بینکوں پر بھی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

ان کے بقول، یہ روس کو برآمدات پر نئی پابندیاں بھی عائد کرنے والا ہے۔ خاص طور پر ان مصنوعات کے معاملے میں جن کا دوہری استعمال ہوتا ہے۔ اعصابی گیس، کیمیکل، الیکٹرانک اور آئی ٹی اجزاء جیسی مصنوعات ان اشیاء میں شامل ہیں۔

روس کے خلاف پابندیوں کے نئے پیکج کا اعلان کیا گیا جب کہ یورپی یونین، گروپ آف 7 اور آسٹریلیا نے اپنی تازہ ترین کارروائی میں روسی تیل کے خلاف 60 ڈالر کی قیمت کی حد لگا دی۔

لندن کے فنانشل ٹائمز اخبار نے منگل کے روز لکھا: یورپی یونین اور گروپ آف 7 کے رکن ممالک کی طرف سے روسی تیل کی قیمتوں کی حد مقرر کرنے کی کارروائی ترکی کے پانیوں میں ٹینکروں کی بھیڑ کا سبب بنی ہے۔ اس فیصلے کے بعد انقرہ کے حکام نے انشورنس کمپنیوں سے کہا کہ وہ وعدہ کریں کہ ملک کے آبنائے سے گزرنے والے ہر آئل ٹینکر کو مکمل انشورنس کوریج ملے گی۔

یورپی یونین اور گروپ آف 7 کے نئے فیصلے کے مطابق، جو پیر سے نافذ العمل ہوا، روسی آئل ٹینکرز کو میرین انشورنس سے انکار کر دیا جائے گا۔ جب تک کہ ان کا تیل 60 ڈالر فی بیرل سے نیچے فروخت نہ ہو۔

تیل کے شعبے سے وابستہ روسی ماہرین نے ماسکو میں Izvestia اخبار کو بتایا کہ مغربی ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کرنا، جو کہ حالیہ دنوں میں بہت سی بحثوں کا موضوع رہا ہے، عالمی منڈیوں میں اس توانائی کے مادے کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتا ہے۔

نیز، روسی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ وہ قیمت کی حد مقرر کرنے کے جواب میں ضروری اقدامات پر عمل درآمد کریں گے۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …