یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "صباح” نے اسپتال کے حکام کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ اپریل میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے اب تک میزائل حملے کے دوران 907 کے قریب شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
"رجح” اسپتال کے سربراہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس اسپتال میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 111 شہید اور 796 زخمی آئے ہیں، فوجی جنگ بندی پر دستخط کے بعد سے سعودی حکومت کے مجرمانہ انداز میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبہ صعدہ کے سرحدی علاقے گھروں، کھیتوں اور سرکاری و نجی املاک پر سعودی اتحاد کے مسلسل حملے دیکھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی تجویز پر 2 اپریل سے یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی کی گئی تھی جس میں سب سے اہم 18 ایندھن بردار بحری جہازوں کی الحدیدہ بندرگاہوں پر آمد اور دو ہفتہ وار راؤنڈ ٹرپ پروازوں کی اجازت تھی۔ صنعاء کے ہوائی اڈے سے اس وقت یمن نے سعودی اتحاد کی جانب سے بار بار خلاف ورزیوں اور اس کی دفعات پر عمل درآمد سے انکار کی وجہ سے اس جنگ بندی میں توسیع کی مخالفت کی ہے۔