بدھ , 24 اپریل 2024

بڑھاپے میں لوگوں کا جوانوں سے زیادہ نیند لینے کا انکشاف

لندن: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ لوگ اپنی عمر کے درمیانی جوانی (33-53 سال) کے دور میں ابتدائی (19-33) اور آخر جوانی (53+) کی عمر کی نسبت کم نیند لیتے ہیں۔یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل)، یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا (یو ای اے) اور یونیورسٹی آف لیون کے محققین کی رہنمائی میں کی جانے والی اس نئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ نیند کے دورانیے میں کمی 33 سال کی عمر سے واقع ہونا شروع ہوتی ہے جو 53 سال تک برقرار رہتی ہے۔

نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں 63 سے زائد ممالک کے 7 لاکھ 30 ہزار 187 افراد نے شرکت کی۔ مطالعے میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ زندگی کے مختلف ادوار میں نیند کے دورانیے میں کس طرح تبدیلی آتی ہے اور مخلتف ممالک میں اس دورانیے میں کتنا فرق ہوتا ہے۔

تحقیق میں شریک افراد نے ڈچ ٹیلی کام اور الزائمرز ریسرچ یو کے، یو سی ایل، یو ای اے اور گیم بنانے والی کمپنی گلِچرز کی جانب سے نیورو سائنس تحقیق کے لیے بنایا گیا گیم ’سی ہیرو کوئسٹ‘ موبائل کھیلا۔

الزائمرز کی تحقیق میں مدد کے لیے بنائے گئے اس گیم نے سمت شناسی کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ ایک منصوبے میں شامل متعدد مطالعوں میں اس گیم کو 40 لاکھ سے زائد افراد نے کھیلا۔

گیم کھلینے والوں سے سمت شناسی کی صلاحیت کی آزمائش کے ساتھ آبادیاتی خدوخال جیسے دیگر سوالات کے جوابات بھی طلب کیے گئے۔

یو سی ایل کے پروفیسر اور یونیورسٹی آف لیون کے ڈاکٹر اینٹوئن کاؤٹروٹ کی رہنمائی میں کام کرنے والی محققین کی ٹیم کے علم میں یہ بات آئی کہ شرکاء نے ہر رات اوسطاً 7.01 گھنٹے نیند لی۔ نیند کے اس دورانیے میں خواتین کی نیند کا دورانیہ مردوں کی نسبت 7.5 منٹ زیادہ تھا۔

حاصل کیے گئے نمونوں میں محققین کو معلوم ہوا کہ کم عمر شرکاء (کم از کم 19 برس) سب سے زیادہ سوئے اور 20 سے 30 کی دہائی کے ابتداء تک لوگوں کے نیند کے دورانیے میں مسلسل کمی آئی۔ 33 برس کے بعد سے یہ دورانیہ مستحکم ہوا اور 53 برس کی عمر کے بعد سے نیند کے دورانیے میں پھر سے اضافہ ہوا۔ یہ اعداد و شمار مردوں و عورتوں کے لیے اور تمام ممالک اور خواندگی کے لیے یکساں تھے۔

محققین کے مطابق 33 سال سے 53 سال کے درمیان نیند کے دورانیے میں کمی ممکنہ طور پر خاندان کی دیکھ بھال اور پیشہ ورانہ زندگی کی وجہ سے ہو۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …