جمعہ , 19 اپریل 2024

ٹرمپ کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کے پرانے دفتر سے بھی خفیہ دستاویزات برآمد

واشنگٹن :ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی محکمہ انصاف صدر جو بائیڈن کے ایک تھنک ٹینک میں موجود پرانے دفتر سے ملنے والی کلاسیفائیڈ دستاویزات کا جائزہ لے رہا ہے۔امریکی صدر کے وکیل نے بتایا کہ صدر بائیڈن کی قانونی ٹیم نے نومبر میں واشنگٹن کے پین بائیڈن سینٹر کی ایک بند الماری سے تقریباً 10 فائلیں دریافت کی ہیں جنھیں نیشنل آرکائیوز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی بھی مذکورہ خفیہ دستاویزات کی تحقیقات میں شامل ہے اور امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کو ان دستاویزات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ کو مبینہ طور پر تقریباً 300 خفیہ دستاویزات کی واپسی سے متعلق درخواستوں کے باوجود انھیں واپس نہ کرنے سے متعلق تحقیقات کا سامنا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ صدارتی دفتر چھوڑنے کے بعد یہ دستاویزات فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ لے گئے تھے۔یہ معاملہ سامنے آنے پر امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا اکاونٹ پر ردعمل میں سوال اٹھایا ہے کہ ایف بی آئی وائٹ ہاؤس سمیت جو بائیڈن کے بہت سے دیگر گھروں پرکب چھاپے مارے گی؟

رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر تاحال پین بائیڈن سینٹر اور نیشنل آرکائیوز کی جانب سے رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم ستمبر 2022 میں صدر بائیڈن سے جب ٹرمپ کی رہائش گاہ سے برآمد ہونے والی دستاویزات پر ردعمل پوچھا گیا تھا تو اس وقت ان کا کہنا تھا کہ ’کوئی اتنا غیر ذمہ دار کیسے ہوسکتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

جنگ بندی کے باوجود مزاحمت کا ہاتھ ٹریگر پر ہے، فلسطینی مزاحمتی رہنما

مقبوضہ بیت المقدس:فلسطینی اسلامی جہاد کے ایک رہنما نے صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی گروہوں …