جمعرات , 25 اپریل 2024

ایرانی وزیر خارجہ کی شامی ہم منصب فیصل المقداد کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس

دمشق: ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور شام کے تعلقات بہترین حالت میں ہیں اور دونوں ممالک کے حکام اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو سیاسی تعلقات کی سطح پر لانا چاہتے ہیں۔یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے اپنے شامی ہم منصب فیصل المقداد کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، اور اس سفر کے دوران، ہم نے شام کے وزیر خارجہ کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی اسٹریٹجک تعاون کی دستاویز کی توسیع کے لیے ایک معاہدہ کیا، اور مستقبل قریب میں اس پر دستخط کیا جائے گا۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ شام کے صدر کے ساتھ ملاقات میں ہم نے دو طرفہ، اسٹریٹجک، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کی جو دونوں فریقوں کے خیالات یکساں تھے۔

انہوں نے کہا کہ ممالک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے اور ہم شام اور ترکی کے درمیان مسائل اور تنازعات کو قریب لانے اور حل کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے جب محسوس کیا کہ شمالی شام پر ترک افواج کے حملے کا امکان ہے تو ہم نے اس کارروائی کے روکنے کیلیے مداخلت کی۔

امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ہمیں بہت خوش ہیں کہ شام اور ترکی کے ساتھ ہمارے روابط دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کو مزید گہرا کرنے کا باعث بنے۔انہوں نے کہا کہ تہران اور دمشق کے درمیان تمام شعبوں بالخصوص توانائی کے شعبے میں تعاون جاری ہے اور شام میں تھرمل پاور پلانٹس کے قیام پر مشاورت کی گئی۔

شام کے وزیر خارجہ نے دمشق سے تہران کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مغربی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …