جمعہ , 19 اپریل 2024

راہول گاندھی کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا اعلان

نئی دہلی:بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے آج جموں اور کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران مقبوضہ کشمیر کے علاقے میں پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ مودی سرکار نے 2019 میں جموں اور کشمیر کی خصوصی خودمختاری ایک آرٹیکل کے ذریعے ختم کر دی تھی۔

راہول گاندھی کی مہم،بھارت جوڑو یاترا، یا یونائیٹ انڈیا مارچ، تامل ناڈو میں ملک کے سب سے جنوبی سرے سے اس کے پہاڑی شمال تک گئی۔ یہ گزشتہ ہفتے کشمیری علاقے میں داخل ہوا تھا۔

یہ خطہ اس وقت اپنی ریاستی حیثیت کھو بیٹھا جببھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو اس کی خصوصی خود مختار حیثیت کو منسوخ کر دیا، اور اسے دو وفاقی حکومت والے علاقوں میں تقسیم کر دیا، جس میں سیکورٹی اور اصلاحات کا وعدہ کیا گیا تھا۔

منسوخی کے بعد مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ، نقل و حرکت کی آزادی پر سخت پابندیاں، سینکڑوں مقامی سیاسی رہنماؤں کی نظربندی، اور اس کی اسمبلیاں تحلیل کر دی گئیں۔

راہول گاندھی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں و کشمیر کو جلد سے جلد ریاست کا درجہ ملنا چاہیے اور آپ کی اسمبلی کو کام کرنا شروع کر دینا چاہیے اور ریاست میں جمہوری نظام کو دوبارہ متحرک ہونا چاہیے۔

تاہم راہول گاندھی نے خطے کی خودمختاری کی بحالی پر کوئی واضح بیان نہیں دیا، جسے آئین کے آرٹیکل 370 کے ذریعے دیا گیا تھا جسے وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے یکطرفہ طور پر ختم کر دیا تھا۔راہول گاندھی کی وضاحت کی کمی نے کشمیر میں ملے جلے ردعمل کو جنم دیا ہے۔

کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر کے تجزیہ کار اور صحافی الطاف حسین نے عرب میڈیا کو بتایا کہ راہول گاندھی نے آرٹیکل 370 کی بحالی پر جرات مندانہ موقف اختیار نہیں کیا ہے، وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ آئینی خودمختاری بحال کریں گے۔

راہول گاندھی کا لانگ مارچ اگلے ہفتے سری نگر پہنچنے پر ختم ہو جائے گا۔ 52 سالہ سیاست دان، جن کا خاندان کئی دہائیوں سے کانگریس کا چہرہ رہا ہے، اب تک تقریباً 3,300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکا ہے۔

بھارت جوڑو یاترا میں راہول گاندھی کے ہمراہ کانگریس پارٹی کے اعلیٰ ارکان، مشہور شخصیات اور سول سوسائٹی کے اراکین کے سینکڑوں دیگر افراد شریک ہوئے ہیں۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …