جمعرات , 25 اپریل 2024

اتحاد بین المسالک کے لیے مکالمہ اور باہم مضبوط ارتباط ضروری ہے: ڈاکٹر مہدی موسوی

تہران: امت واحدہ پاکستان کے چالیس رکنی وفد کے خصوصی دورہ ایران کے تیسرے روز علمی،تحقیقی اور مذہبی اداروں میں ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا۔ جامعة المصطفیٰ عالمیہ کے شعبہ اتحاد میں علمائے اہلسنت کے اعزاز میں خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا۔

جس سے ماہر سیاسیات و بین المسالک ڈاکٹر مہدی موسوی نے خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں اہلسنت کے تمام علمائے کرام سے ملاقات کی، اہم کتب کا مطالعہ کیا اور مدارس کا دورہ بھی کیا۔ پاکستان کے علمائے کرام سے ملاقات کے بعد میں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان میں اتحاد بین المسلمین میں علمی اختلافات نہیں بلکہ عدم ارتباط ،اتحاد میں رکاوٹ ہیں۔اگر تمام مسالک کے علمائے کرام ایک دوسرے سے روابط کو بڑھائیں اور مکالمہ ہوتا رہے تو عملی طور پہ اتحاد ممکن ہے، دونوں طرف کے شدت پسندوں کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر انکی حوصلہ شکنی کریں۔ برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہلسنت کی تعلیمات میں اختلافات موجب تکفیر ہرگز نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسالک کے نزدیک یہ امر واضح ہے کہ اہل قبلہ کی تکفیر نہیں کی جاسکتی۔ اختلاف کا ہونا مثبت ہے یہ صحت مند معاشرے کا اہم جزو ہے۔ ہمیں فقط اختلاف کو مینیج کرنے کا فن آنا چاہیے صرف لوگوں کے اختلاف رائے کو برداشت نہ کریں بلکہ ان کو انکے عقائد و نظریات کے ساتھ قبول کریں۔

جامعة المصطفی عالمیہ ایران میں اہم دینی تعلیمی مرکز ہے جسے اسلامی علوم کی نشر و اشاعت اور دینی طلبہ کی تعلیم و تربیت کے لیے بنایا گیا ہے۔ المصطفیٰ یونیورسٹی کے مجموعی طور 170 الحاق شدہ شعبہ جات ہیں اور دنیا کے 60 ممالک میں اس کے تعلیمی شعبے اور کیمپس موجود ہیں۔
یہاں 50 ہزار سے طلبہ حصول علم میں مشغول ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …