جمعرات , 25 اپریل 2024

نیتن یاہو حکومت کے اقدامات جنگی جرائم ہیں: ڈیموکریٹک فرنٹ

یروشلم:ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی قراردادیں فلسطینی عوام ، ان کے جائز قومی مفادات اور حقوق کے سیاسی خاتمےکی جنگ کے مترادف ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں ڈیموکریٹک فرنٹ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ قابض اسرائیلی حکومت ایک ایسے وقت میں فلسطینیوں کے گھر کو مسمار کررہی ہے جب غیر قانونی یہودی بستیاں بغیر کسی حد اور شمار کے پھیل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض حکومت، شک کی بنیاد پر فلسطینی شہریوں کے قتل، فلسطینی شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور کیمپوں کا محاصرہ کرنا، ان کو مکانات سے بے دخل کرنا ، روزگار کے راستے مسدود کرنا جیسے اقدامات کے سہارے کھڑی ہے۔

فلسطینی شہریوں کو ایک ایسے وقت میں بے گھر کیا جا رہا ہے جب ہزاروں غیر قانونی آبادکار ہمارے ملک میں گھس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ قراردادیں اور اس پہ مبنی مجرمانہ کارروائیاں جنگی جرائم کی تعریف کے تحت آتے ہیں، کیونکہ یہ معاشرتی جبر کے ساتھ ساتھ انسانیت کے خلاف بھی جرم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اپنے فاشسٹ فیصلوں پر فخر کرتے ہوئے اس بات کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ ہمارے عوام ایسے اقدامات سے رکنے والے نہیں” یہ انہیں خوفزدہ نہیں کرسکتے ۔۔ یہ ہتھکنڈے انہیں اپنے اور اپنے وطن کے وقار کے تحفظ کے لیے ، آبادکاروں اور استعمار سے آزادی کے لیے ، اور یروشلم دارالحکومت کے ساتھ اپنی آزاد ریاست قا‏ئم کرنے کے لیے جائز جدوجہد کرنے سے نہیں روک سکتے ”

انہوں نے کہا کہ "اسرائیلی عدالتوں کو مطلوب افراد کے ایک گروہ کی سرکردگی میں بنی یہ حکومت مذاکرات یا نام نہاد امن کی دعوت دینے کی مستحق نہیں ہے۔

ہمارے عوام جس حقیقی امن کی تلاش میں ہیں وہ انہیں 4 جون 1967 والی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد اور مکمل خودمختار ریاست کے حق کی ضمانت دیتا ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو” اور قرارداد 194 کے نفاذ کی بنیاد پر پناہ گزینوں کے مسئلے کے حل کی ضمانت دیتا ہے، انہیں اپنے مکانوں اور املاک پر واپسی کے حق کی ضمانت بھی دیتا ہے جہاں سے وہ 1948 میں بے گھر کئے گئے تھے۔

ڈیموکریٹک فرنٹ نے ایگزیکٹو کمیٹی اور سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کو قبول نہ کر کے نیتن یاہو حکومت کے اقدامات اور فیصلوں کا موثر جواب دیں” اس وقت تک جب تک وہ آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کر لیتے، آباد کاری کے منصوبوں کو مکمل طور نہیں روکتے، ہزاروں فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرتے ، رہائشی علاقوں پر حملے اورفلسطینی عوام کی وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ ختم نہیں کرتے ۔”

ڈیموکریٹک فرنٹ نے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی کوآرڈینیشن کو ختم کرنے کے فیصلے کی پابندی پر زور دیا، اور کہا کہ قابض ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق مرکزی کونسل کے فیصلوں پر مکمل عمل درآمد کیا جائے، پیرس اقتصادی پروٹوکول پر کام روک دیا جائے تاکہ معاشی فیصلوں میں فلسطین کا اسرائیل پر انحصار ختم ہو جائے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …