جمعہ , 19 اپریل 2024

برطانیہ میں ماؤں سے بچوں میں ہیپاٹائٹس کی منتقلی کے خاتمے میں اہم پیش رفت

لندن: عالمی ادارہ صحت (ڈبیلو ایچ او) کے مطابق برطانیہ میں ماؤں سے بچوں میں ہیپاٹائٹس بی کی منتقلی کا خاتمہ کردیا گیا۔ڈبلیو ایچ او کے متعین کردہ ہدف ماؤں سے نومولود کو منتقل ہونے والے ہیپاٹائٹس بی کی شرح کو دو فی صد سے کم کرنا ہے، برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں یہ شرح 0.1 فی صد ہوچکی ہے۔

برطانوی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت وائرل انفیکشن سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں ہوئی ہے۔ یہ وائرل انفیکشن جگر کے خراب ہونے، کینسر اور اگر علاج نہ کرایا جائے تو موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) میں آٹھ، 12 اور 16 ہفتے کی عمر کے بچوں کو ’سِکس ان ون‘ ویکسین لگائی جاتی ہے۔

ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ ویکسین کے لگائے جانے کی شرح بلند رہی لیکن ہیپاٹائٹس بی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے بڑی عمر کے افراد کو یہ ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ایک اندازے کے مطابق برطانیہ میں 2 لاکھ 6 ہزار افراد دائمی ہیپاٹائٹس بی انفیکشن کے ساتھ زندہ ہیں۔زیادہ تر کیسز ان مہاجرین میں سامنے آئے ہیں جنہیں برطانیہ آنے سے قبل دوسرے کسی ملک میں یہ انفیکشن ہوا۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …