منگل , 23 اپریل 2024

افغانستان میں سعودی عرب، یواے ای اور ديگر ممالک کے سفارتخانے کیوں بند ہوئے؟

کابل:کابل میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی مشن کے بند ہونے کی خبر اور افغانستان میں کئی دیگر سیاسی مشنز کے بند ہونے کے امکانات کی وجہ سے اس ملک کے حالات ایک نئے مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔

افغان میڈیا نے کابل میں سعودی عرب کا سفارتی مشن بند ہونے کی خبر دی۔ اس خبر کے شائع ہوتے ہی قیاس آرائیوں اور کابل میں سعودی عرب کے سفارت خانے کو بند کرنے کی وجہ کے بارے میں ایک سرکاری بیان بھی جاری ہوا۔ ہشت صبح سمیت افغان میڈیا نے لکھا کہ ممکن ہے کابل میں سعودی سفارت خانے میں خواتین ملازمین کی موجودگی پر پابندی کے باعث بند کر دیا گیا ہو۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب کابل میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس ملک کے سفارت خانے کے 19 ملازمین میں کوئی سعودی خاتون ملازمہ نہیں ہے اور شاید اس امکان کا مقصد مقامی افغان خواتین کو سعودی عرب کے سفارتخانے میں کام کرنے سے روکنا ہے۔

افغان میڈیا نے کابل میں سعودی سفارتی مشن کے بند ہونے کے بارے میں دوسرا امکان بھی ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ سعودی عرب کے سفارتکار دہشت گردانہ حملوں کے خوف سے پرائیوٹ کام ایئر کی پرواز سے ریاض روانہ ہوگئے۔

ان قیاس آرائیوں کے برعکس سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے کابل سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانے کی وجہ نہیں بتائی ہے۔

طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے سفارت خانے کی بندش عارضی ہے۔ سعودی سفارت کار ٹریننگ کی غرض سے کابل سے گئے ہیں اور جلد ہی وہ کابل لوٹیں گے۔

ادھر پیر کے روز کابل میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے بھی بند ہونے کی خبر منظر عام پر آگئی جس کی وجہ سے تجزیہ نگار مذکورہ دو واقعات پر زیادہ غور کرنے پر مجبور ہوگئے۔

کابل میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے بند ہونے کا سبب ابھی تک اس عرب ملک کی وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا نہيں گیا ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …