بغداد:امت واحدہ پاکستان کے 40رکنی وفد کی عراق کے شہر نجف اشرف اور کوفة المعظم کے مقدس مقامات کی زیارات کے ساتھ ساتھ مجتہدین عظام سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔نجف میں دوسرے روز آیت اللہ العظمیٰ اسحاق فیاض سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔وفد میں شامل اہلسنت علمائے کرام ،سادات کرام اور محققین سے خصوصی گفتگو بھی کی۔
انہوں نے فرمایا "مسلمان آپسی اختلافات کم کریں دشمن اختلاف کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نقصان پہنچاتا ہے ۔افغانستان اور پاکستان میں دشمن نے بین المسالک اختلاف کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نقصان پہنچایا۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ خدا کے نزدیک میزان صرف تقویٰ ہے۔یتیموں مساکین اور خدمت کرنا اہم ترین ہے شیعہ سنی کردی اور دیگر تقسیم سے امت مسلمہ کو نقصان پہنچتا ہے۔تمام مراجع دینی اتحاد و وحدت پر زور دیتے ہیں یہ دورِ حاضر کی سب سے اہم ضرورت ہے۔افغانستان ،پاکستان اور یمن میں مسلمانوں کے ساتھ کیا ہوا آپ سب آگاہ ہیں۔یمن میں قحط پیدا ہوا اور اب ہوا سب ایک ایک لقمہ کو ترس رہے ہیں۔
یہ امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کو قتل کررہے ہیں یہ بہت عجیب اور افسوس ناک صورتحال ہے۔دینی ممالک میں دین پر عمل کرنا فقط زبانی کلامی ہونا بھی افسوس ناک ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ یورپی ممالک میں دین و مذہب سے زیادہ انسانیت کو ترجیح دی جاتی ہے اسی باعث نوجوانوں کی بڑی تعداد یورپ منتقل ہورہی ہے کیونکہ انہیں اپنے وطن سے زیادہ سے وہاں پر زیادہ سہولیات میسر آتی ہیں جبکہ اسلامی ممالک میں ہم ایک دوسرے سے بیگانے ہوتے ہیں۔
امریکی سامراج ہم پر مسلط ہیں اور ہم ان کے فکری غلام بن چکے ہیں۔اس موقع امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ملاقات کا شرف بخشنے پہ شکرگزار ہیں۔آپ کے پیغامِ وحدت کو ان شاء اللہ پاکستان کے عوام تک پہنچائیں گے۔
یاد رہے کہ آيت اللہ اسحاق فياض افغانستان كے دار الحكومت كے جنوب میں واقع شہر غزنی میں پيدا ہوۓ اور پھر نجف اشرف تشريف لے گئے علوم آل محمد كی نشر و اشاعت میں مصروف ہیں ۔آپ نجف اشرف کے چار بڑے مجتہدین میں سے ایک ہیں۔