اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی ایک بار پھر پھٹ پڑے اور مریم نواز کو پارٹی صدر بنائے جانے کی صورت میں ن لیگ چھوڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں ایک بار پھر پھٹ پڑے اور مریم نواز کی قیادت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ میرے لیڈر نواز شریف ہیں۔ اگر مریم نواز کو ن لیگ کا صدر بنایا گیا تو پھر دیکھیں گے کہ پارٹی میں رہنا بھی ہے یا نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب 2019 میں شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا تھا تو مجھے ن لیگ کا نائب صدر بنایا گیا تھا۔ جب مریم نواز کو لیڈر شپ پوزیشن دیتے ہوئے پارٹی کا چیف آرگنائزر بنایا گیا تو میں نے اسی وقت پارٹی صدر کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا تھا اور کہا تھا کہ میں مزید اس عہدے پر کام نہیں کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برداشت دو طرفہ ہوتی ہے، یکطرفہ نہیں۔ مریم نواز سے بد مزگی ہوسکتی تھی اس لیے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ نواز شریف سے پرانا رشتہ اور دوستی ہے وہ ہی میرے لیڈر ہیں اور یہ تعلق مریم نواز کے ساتھ قائم نہیں ہوسکتا۔ میں مریم نواز کا انکل ہوں، بینظیر بھٹو نے بھی انکلوں کو نہیں چلنے دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز جو جب ن لیگ کا صدر بنایا گیا تو پھر دیکھا جائے گا کہ میں نے پارٹی میں رہنا بھی ہے یا نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کسی اور پارٹی میں شمولیت سے واضح انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ن لیگ کو چھوڑنا پڑا تو پھر اپنے گھر ہی جا سکتے ہیں اس کے علاوہ ہمارا کوئی اور گھر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کا ورکرز کنونشن گزشتہ روز اسلام آباد میں ہوا تھا جس میں شاہد خاقان عباسی نے شرکت نہیں کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ورکرز کنونشن میں شرکت کے لیے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو باضابطہ دعوت دی گئی تھی تاہم اس کے باوجود انہوں نے کنونشن میں شرکت نہیں کی۔ جس سے ن لیگ میں بڑھتی خلیج واضح ہوگئی ہے۔ کنونشن سے مریم نواز اور دیگر نے خطاب کیا تھا۔