جمعہ , 19 اپریل 2024

مغربی دباؤ اور پابندیوں کا ایران اور روس کے تعاون پر کوئی اثر نہیں پڑا:ماریا زاخارووا

ماسکو:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے پیر کے روز کہا ہے کہ مغربی دباؤ اور پابندیوں کا نہ صرف ایران اور روس کے تعاون پر کوئی اثر نہیں پڑا بلکہ اس تعاون میں ترقی اور مضبوطی بھی آئی ہے۔

ماریا زاخارووا نے کہا کہ غیر ملکی دباؤ اور مغربی پابندیوں نے نہ صرف ایران اور روس کے تعاون پر کوئی اثر نہیں پڑا بلکہ اس تعاون میں ترقی اور مضبوطی بھی آئی ہے۔ بلکہ اس کے برعکس یہ پابندیاں دوطرفہ تعلقات میں مثبت رجحانات کو مضبوط کرنے اور گزشتہ سالوں میں روس اور ایران کے درمیان تجارتی تبادلے میں اضافے کا باعث بن گئیں۔

انہوں نے یوکرین کی جنگ میں روس سے ایران کی جانب سے حمایت کی صورت میں تہران کو مزید تنہاکرنے اور مزید نئی پابندیاں عائد کرنے کے امکان کے بارے میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے انتباہی بینانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس اور ایران مغرب کی رائے کے باوجود فائدہ مند دوطرفہ تعاون کو مضبوط اور وسعت دیں گے۔

اس روسی سفارتکار نے کہا کہ 2022 کو ایران اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات کا حجم 5 ارب ڈالر تھا۔

ایران میں روسی سفیر نے بھی اسپونٹک نیوز ایجنسی کےنمائندے کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ کریمیا اور چار نئے علاقوں کو روس میں ضم کرنے سے ایران کی جانب سے تسلیم نہ کرنے کے موقف کو ماسکو کے لیے قابل فہم قرار دیا اور کہا کہ یہ موقف ماسکو اور تہران کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو متاثر نہیں کرتاہے۔

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …