ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسرائیل کا یہودی آباد کاری پر عاید پابندیاں ہٹانے کا اعلان

یروشلم:اسرائیلی وزیر خزانہ بزلئیل سموٹریچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر پر عائد تمام پابندیاں جلد ہٹائے گی۔

سموٹریچ کے بیانات مغربی کنارے میں "گیوات ہیرل” یہودی کالونی پر ان کے "مذہبی صیہونی” بلاک کے ایک اجلاس کے دوران سامنے آئے۔ اس اجلاس سےقبل غرب اردن میں تعمیر کی گئی اندھا دھند نو کالونیوں میں یہودی آباد کاری دوبارہ شروع کرنے اور انہیں آباد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اسرائیلی نشریاتی ادارے نے "سموٹریچ” کے حوالے سے کہا کہ”واشنگٹن کو احساس ہے کہ ہم بستیوں کے لیے پرعزم ہیں اور ہم مغربی کنارے میں تعمیرات پر عائد تمام پابندیاں ہٹا دیں گے۔”سموٹریچ نے کہا: "نئی بستیاں ریاستی زمینوں اور دیگر یہودی املاک پر تعمیر کی جائیں گی۔

اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیانات امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کی طرف سے مغربی کنارے میں نو آبادکاری چوکیوں کو "قانونی شکل دینے” کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر تنقید کے جواب میں سامنے آئے ہیں۔ امریکی وزیرخارجہ نے خبردار کیا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں پرعمل درآمد کشیدگی کو ہوا دے گا۔”

بلنکن نے کل ایک پریس بیان میں کہا کہ "ہمیں مغربی کنارے میں نو بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کے اسرائیل کے فیصلے پر بہت تشویش ہے اور یہ اطلاع ملی ہے کہ اسرائیل 10,000 گھروں کی تعمیرات بستیوں کی تعمیر کے لیے کوشاں ہے۔”

گذشتہ ہفتے ایک سینیر امریکی اہلکار نے بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر زور دیا کہ وہ مغربی کنارے سے متعلق وزارت دفاع کے اہم اختیارات وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کو منتقل کرنے کے منصوبے پر آگے نہ بڑھے۔

اسرائیل والا نیوز ویب سائٹ نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے قریبی مشرقی امور باربرا لیف نے گذشتہ ہفتے نیتن یاہو کے اعلیٰ معاونین کو اس قدم سے خبردار کیا تھا۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …