ہفتہ , 20 اپریل 2024

چینی ٹیکنالوجی کمپنی کے ارب پتی چیئرمین لاپتا

بیجنگ:چین کے سرمایہ کاری بینک چائنا رینیسنس کے ارب پتی چیئرمین گزشتہ دو دنوں سے لاپتا ہیں جس کی وجہ سے کمپنی کے حصص گرنے لگنے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق سرمایہ کاری بینک چین رینیسنس نے کہا ہے کہ کمپنی کے ارب پتی چیئرمین باؤ فین لاپتا ہوگئے ہیں جس کے بعد ہانگ کانگ میں کمپنی کے حصص گر گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق باؤ فین بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی ہیں اور چین کی ٹیکنالوجی دنیا میں اہم شخصیات میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے مقامی سطح پر متعدد انٹرنیٹ ذرائع شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

کمپنی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج کو اپنے اعلامیہ میں کہا کہ ’کمپنی چیئرمین باؤ فین سے رابطہ کرنے سے قاصر ہے۔‘

کمپنی کے اعلامیہ کے بعد ایک موقع پر کمپنی کے 50 فیصد حصص گر گئے جو کہ پہلے 30 فیصد کے قریب گرے ہوئے تھے۔مالیاتی خبروں کے ایک نشریاتی ادارے ’کائسن‘ کے مطابق چینی کمپنی کے چیئرمین سے گزشتہ دو دنوں سے رابطہ نہیں ہو رہا۔

فین باؤ کی گمشدگی سے اب ان خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے کہ چینی اقتصادی مارکیٹ کے خلاف ممکنہ کریک ڈاؤن شروع ہونے جارہا ہے جیسا کہ چینی صدر شی جن پنگ اپنے طویل مدت میں کرپشن کے خلاف دیرینہ کارروائی پر قائم ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان سے جب کمپنی کے چیئرمین کی گمشدگی کے بارے مین پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس معلومات سے باخبر نہیں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ’مگر میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ چین ایسا ملک ہے جو قانون کی حکمرانی پر قائم ہے۔‘انہوں نے کہا کہ چینی حکومت قانون کے مطابق اپنے شہریوں کے قانونی حقوق کا تحفظ کرتی ہے۔

واضح رہے کہ چائنا رینیسنس عالمی اقتصادیاتی اداروں میں شمار ہوتا ہے جس میں 7 سو ملازمین ہیں اور بیجنگ، شنگھائی، ہانگ کانگ، سنگاپور اور نیویارک میں اس کے دفاتر ہیں۔

اس کمپنی کا قیام 2005 میں عمل میں لایا گیا تھا جو کہ مقامی سطح پر چلنے والی انٹرنیٹ ایپلی کیشنز کی آئی پی اوز کی نگرانی کرتی ہی جن میں مشہور ای کامرس کمپنی جے ڈی ڈاٹ کام بھی شامل ہے۔خیال رہے کہ چین میں کسی کمپنی کے ساتھ پیش آنے والا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔

اس سے قبل 2017 میں چینی نژاد کینیڈین شہری اور کاروباری شخصیت شاؤ جانہوا کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں گزشتہ برس اگست میں کرپشن کے مقدمات میں 13 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے قریبی تعلقات رکھنے کے لیے جانے جانے والے ارب پتی سرمایہ کار کو مبینہ طور پر بیجنگ کے سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے ہانگ کانگ کے ہوٹل کے کمرے سے اٹھایا تھا۔اپنی گرفتاری کے وقت شاؤ جانہوا چین کے امیر ترین شخص تھے جن کے پاس 6 ارب ڈالر کے اثاثے تھے۔

کائسن کے مطابق چینی رینیسنس کمپنی کے صدر کانگ لین کو گزشتہ ستمبر میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب حکام نے سرکاری بینک آئی سی بی سی کے مالیاتی لیزنگ یونٹ میں ان کے کام کی تحقیقات شروع کی تھیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …