جمعہ , 19 اپریل 2024

ایران کا جدید ترین کروز میزائل پاوہ کی رونمائی

تہران:سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے جدید ترین کروز میزائل پاوہ کی رونمائی کی ہے جو ایک ہزار چھے سو پچاس کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادے نے قومی ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کروز میزائل پاوہ کی رونمائی اور فوج میں شمولیت کا اعلان کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جدید کروز میزائل پاوہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ماہرین نے تیار کیا ہے اور یہ ایک ہزار چھے سو پچاس کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سومار، ہویزہ، طلائیہ اور ابومہدی نامی گراؤنڈ بیس کروز میزائل پہلے ہی سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کے پاس موجود ہیں اور اب ان میں پاوہ میزائل کا بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دشمن ایران کے ہائپر سانک بیلسٹک میزائل کا توڑ بنانے میں کامیاب نہیں رہے گا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی ماہرین کا تیار کردہ ہائپر سانک بیلسٹک میزائل بارہ سے تیرہ ماخ کی رفتار سے پرواز کرتا ہے اور خلا میں بھی اپنے جوہر دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بریگیڈ جنرل حاجی زادے کا کہنا تھا کہ دشمن کےاینٹی میزائل سسٹم میزائل کے روٹ اور نیکسٹ پوائنٹ سسٹم کے مطابق عمل کرتا ہے جبکہ ایران کے ہائپرسانک میزائل کا روٹ نیکسٹ پوائٹ کا پتہ نہیں لگایا جاسکتا۔
انہوں نے بڑے وثوق سے کہا کہ ہمارے تیار کردہ ہائپرسانک بیلسٹک میزائل کا توڑ نکالنے اور اس سے بچنے کا سسٹم بنانے میں کم سے کم دس سال لگیں گے۔

ایران کی ایئر ڈیفینس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حاجی زادے نے غزہ نامی ڈرون طیارے کے بارے میں بتایا کہ یہ ڈرون طیارہ مسلسل پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں کم سے کم نو بم نصب کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے سیٹلائٹ لانچنگ کے میدان میں زبردست ترقی کی ہے اور اب ہم زیادہ وزن کے ساتھ خلا میں زیادہ بلندی تک پہنچانے کے قابل ہوگئے ہیں۔

ایران کے ایئرو اسپین فورس کے کمانڈر نے کہا کہ سیٹلائٹ لانچنگ کے میدان میں ہم نے بنیادی ڈھانچہ تیار کرلیا ہے اور آئندہ ایک دو سال کے اندر ہم خلا میں بڑی چھلانگ لگائیں گے جو کسی سونامی سے کم نہیں ہوگی ۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کی دفاعی حکمت عملی ایڈاونس ڈیٹرینس کے اصول پر استوار ہے، جس کے لیے قابل اعتماد فوجی طاقت اور ہتھیاروں کا ہونا ایک مسلمہ امر ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اگست دوہزار سولہ میں وزارت دفاع کے عہدیداروں اور ماہرین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا دفاعی اور حربی طاقت میں اضافہ اسلامی جمہوریہ ایران کا مسلمہ حق ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …