جمعہ , 31 مارچ 2023

اسرائیل نے 7000 غیر قانونی گھروں کی تعمیر کی اجازت امریکہ کے منہ پر کالک

واشنگٹن کے اس عزم کے چند ہی دن بعد کہ وہ فلسطین کی زمینوں پر ایسی غیر قانونی یہودی بستیوں کی اجازت نہیں دے گا، تل ابیب نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریباً 7,100 نئے ہاؤسنگ یونٹس کے لیے منظوری دے دی آبادکاری کے حامیوں اور مخالفین نے بتایا کہ اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی بستیوں میں 7000 سے زائد نئے مکانات کی منظوری دے دی ہے۔

جمعرات کے روز اٹھایا جانے والایہ اقدام فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں تعمیرات کے خلاف بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مخالفت کی نفی کرتا ہے۔نئی تعمیرا ت کایہ اعلان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی اراضی پر اسرائیلی غیر قانونی بستیوں کی تعمیر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک بیان پاس کیے جانے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔

امریکہ، اسرائیل کے سب سے قریبی اتحادی اور مربی، نے اس عمل کو روک دیا جو قانونی طور پر اس سے بھی زیادہ سخت پابندیوں کو قانونی حیثیت دے دیتا ، سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ انہیں چھ ماہ تک یکطرفہ کارروائیوں سے باز رہنے کی اسرائیلی یقین دہانیاں موصول ہوئی ہیں۔

نئی منظوریاں جمعرات کو ختم ہونے والی دو روزہ میٹنگ کے دوران ہوئیں اور ان دعووں سے متصادم دکھائی دیں،امریکہ نے بارہا اسرائیلی بستیوں کی تعمیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کے ساتھ دو ریاستی حل کی امیدوں کو نقصان پہنچتا ہے لیکن اسے روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔امریکی زبانی تنقید بھی لگتا ہے کہ منصوبے کا حصہ ہے جیسا کہ پہلے سے ہوتا آیا ہے، اور امکان ہے کہ آئندہ بھی ہوتارہے گا ۔

پیس ناؤ، ایک اینٹی سیٹلمنٹ واچ ڈاگ گروپ جس نے اجلاس میں شرکت کی، نے کہا کہ ایک منصوبہ بندی کمیٹی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریباً 7,100 نئے ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری دی ہے۔

گروپ نے کہا کہ کمیٹی نے اگلے ماہ ایک میٹنگ طے کی ہے جس میں مقبوضہ یروشلم کے مشرق میں E1 کے نام سے مشہور اسٹریٹجک علاقے کی ترقی کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

امریکہ نے ماضی میں اس منصوبے کو روک دیا تھا، جو مقبوضہ مغربی کنارے کو بڑے پیمانے پر تقسیم کر دے گا اور جس کے ناقدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی زمینوں پر اسرائیل کے قبضے کو ختم کرنا ناممکن ہو جائے گا۔

گروپ کے آنے والے ڈائریکٹر لیور امیہائی نے کہا کہ تقریباً 5,200 ہاؤسنگ یونٹ منصوبہ بندی کے ابتدائی مراحل میں ہیں، جب کہ بقیہ کو قریب المدت تعمیر کے لیے منظور کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چار غیر مجاز چوکیوں میں تعمیرات کی منظوری دی گئی تھی۔

اس ہفتے کے شروع میں، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا کہ انہوں نے مزید غیر قانونی چوکیوں کو قانونی حیثیت نہ دینے کا عہد کیا ہے۔ اس نے یہ وعدہ اس ماہ کے شروع میں 10 موجودہ چوکیوں کو سابقہ ​​طور پر قانونی شکل دینے کے بعد کیا۔

پیس ناؤ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت "امریکہ کے منہ پر تھوک رہی ہے، اس اعلان کے چند دن بعد کہ اس نے ان سے وعدہ کیا کہ مستقبل قریب میں بستیوں کی کوئی پیشرفت نہیں ہو گی۔”ایک سینیئر فلسطینی اہلکار نبیل شات نے امریکہ سے مداخلت کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، "امریکی فریق کو اس خلاف ورزی کو روکنے کی ضرورت ہے، جس سے خطے میں کوئی امن یا استحکام نہیں آئے گا۔”فوری طور پر امریکی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اقوام متحدہ کہ سلامتی کونسل نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ مزید بستیوں کی تعمیر سے امن کو خطرات لاحق ہیں اور ان تعمیرات کو وقوع پزیر ہونے کی اجازت نہیں ملنی چاہئے۔غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کی منظوریوں میں سے سب سے بڑی منظوری

بدھ کے روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کم از کم 11 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد منصوبہ بند تعمیر سے پہلے سے ہی بڑھتی ہوئی کشیدگی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔عالمی برادری فلسطین کے ساتھ ساتھ بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی یا ناجائز اور امن کی راہ میں رکاوٹ سمجھتی ہے۔700,000 سے زیادہ اسرائیلی اب مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ مشرقی یروشلم میں رہتے ہیں – وہ علاقے جو اسرائیل نے 1967 میں قبضے میں لیے تھے۔

نیتن یاہو کے نئے اتحاد، جس نے دسمبر کے اواخر میں اقتدار سنبھالا تھا، پر سخت گیر اور انتہائی قوم پرست سیاست دانوں کا غلبہ ہے جن کا غیر قانونی آبادکاری کی تحریک سے قریبی تعلق ہے۔

وزیر خزانہ Bezalel Smotrich، جو ایک فائر برانڈ آبادکاری کے حامی لیڈر ہیں، کو جمعرات کو سرکاری طور پر غیر قانونی تصفیہ کی پالیسیوں پر کابینہ کی سطح کا اختیار دیا گیا۔

سموٹریچ نے اس ماہ کے شروع میں ایک بڑے غیر قانونی آبادکاری کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے دفتر نے جمعرات کو کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، لیکن غیر قانونی آباد کاروں کے نمائندے، جنہوں نے منصوبہ بندی کے اجلاس میں بھی شرکت کی، اس بات کا جشن منایا کہ ان کے بقول یہ ایک نئی منظوری تھی۔

شمالی مغربی کنارے میں ایک غیر قانونی آباد کار رہنما یوسی ڈگن نے شمالی مغربی کنارے کی ایک چوکی "نوفی نیہیمیا” میں 118 مکانات کی سابقہ ​​منظوری کا خیرمقدم کیا۔

یشا سیٹلرز کونسل کے چیئرمین شلومو نیمن نے منظوریوں کو "ایک زبردست فروغ” قرار دیا۔ نیمان مقبوضہ یروشلم کے قریب "گش ایٹزیون” سیٹلمنٹ بلاک کے میئر بھی ہیں، جہاں غیر قانونی آباد کاروں کا کہنا ہے کہ سینکڑوں نئے گھروں کی منظوری دی گئی ہے۔

یہ فیصلہ سالوں میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کی سب سے بڑی منظوریوں میں سے ایک ہے۔ پیس ناؤ کے مطابق، اس کے مقابلے میں، پچھلے دو سالوں میں تقریباً 8,000 یونٹس کی منظوری دی گئی تھی۔”یہ بہت بڑا اقدام ہے،” امیہائی نے کہا۔بشکریہ اسلام ٹائمز

نوٹ:ابلاغ نیوز کا تجزیہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

یہ بھی دیکھیں

کیا برازیل کے صدر لولا، برازیل اور چین کے تعلقات کو ٹھیک کر پائیں گے؟

لولا چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری،مکررصنعت کاری، توانائی کی منتقلی، …