جمعہ , 19 اپریل 2024

نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کے کیسز میں تیزی سے اضافہ

واشنگٹن:عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ صرف برزگ افراد ہی دل کے امراض کا شکار ہوتے ہیں لیکن تحقیق سے معلوم ہوا کہ دورِ جدید میں نوجوان افراد تیزی سے اس بیماری سے متاثر ہورہے ہیں۔ امریکی ہارورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ماہرینِ صحت نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ یہ رجحان 20، 30 اور 40 برس کی عمر کے نوجوانوں میں زیادہ پایا جاتا ہے۔

امریکا میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کے مطابق، امریکا میں ہر 34 سیکنڈ میں ایک شخص دل کی بیماری سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔

5 مارچ کو شائع ہونے والی اور امریکن کالج آف کارڈیالوجی سائنٹیفک سیشن میں پیش کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ تر امریکی نوجوان ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، موٹاپا اور تمباکو نوشی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے دل کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے، اس تحقیق کے اعدادوشمار 2009 سے مارچ 2020 کے درمیان لیے گئے تھے۔

ایک اور تحقیق کے مطابق ایک دن میں 2 ہزار سے کم قدم اٹھانے والے بوڑھے افراد میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتا ہے جو دن میں 4 ہزار 500 قدم اٹھاتے ہیں۔

بھارت میں دل کا دورہ پڑنے کی شرح میں اضافہ
24 سالہ وشال جم میں ورزش کرنے کے بعد گرنے سے موت واقع ہوگئی، انجینئرنگ کا طالب 18 سالہ سچن کلاس کے دوران بے ہوش ہوگیا جس کے بعد اس کی موت ہوگئی۔

ڈاکٹرز کے مطابق ان دونوں نوجوانوں کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوا تھا۔بھارتی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ انڈیا میں نوجوانوں میں عارضہِ قلب دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ ہسپتالوں میں ظاہری طور پر صحت مند لوگوں میں اچانک حرکت قلب بند ہونے کی شرح میں 10سے 15 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

سنہ 2015 میں امریکا میں ایک تحقیقاتی جریدے میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں 6کروڑ سے زائد افراد دل کے امراض میں مبتلا تھے اور ان میں سے 2 کروڑ سے زائد افراد کی عمر 40 برس سے کم تھی، بھارتی شہریوں کے لیے یہ بات انتہائی حیران کن ہے۔

حال ہی میں بھارتی اداکار ستیش کوشک دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال کرگئے جبکہ بھارت کی معروف اداکارہ اور سابق مس ورلڈ سشمیتا سین نے بھی انکشاف کیا تھا کہ انہیں شدید دل کا دورہ پڑا تھا تاہم خوش قسمتی سے وہ اب صحت یاب ہیں۔

کمزور دل ہونے کی وجوہات
ماہرین کے مطابق دل کا دورہ پڑنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن زیادہ تر نیچے دی گئی وجوہات کی بنا پر دل کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

۱۔ تمباکو نوشی

۲۔ چکنائی والی غذاؤں کا استعمال

۳۔ ذیابیطس

۴۔ کولیسٹرول بڑھنا

۵۔ ہائی بلڈ پریشر

۶۔ زیادہ وزن یا موٹاپا

جب دل کی بیماری سے بچنے کے لیے اقدامات کی بات آتی ہے تو ہمیں صحت مند زندگی گزارنے کی ضرورت ہے، باقاعدہ ورزش کرنے، شراب نوشی، سگریٹ نوشی اور آلودگی سے پرہیز کرکے مناسب تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔

اس کے علاوہ شراب پینے سے پرہیز، کولیسٹرول، بلڈ پریشر، ذیابیطس کو کنٹرول کرکے دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ہاتھ سے کھانے کے فوائد اور نقصانات

اسلام آباد:اگرچہ لوگ جانتے ہیں کہ کھانے کے لیے ہاتھ کا استعمال چمچوں یا کانٹوں …