بدھ , 24 اپریل 2024

ایران-مصر تعلقات کی مبینہ بحالی،صہیونی حکومت پریشانی کا شکار

قاہرہ:مصر کے ساتھ ایران کے تعلقات کی تجدید کے حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کے الفاظ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سعودی عرب کی جانب سے داغل بیل پڑنے کے چند روز بعد نیا عرب-ایران اتحاد عمل میں آنے والا ہے۔

اسرائیلی اخبار "معاریو” نے اپنی ایک رپورٹ میں غزہ میں حماس اور جہاد اسلامی کے حوالے سے ایران کے موقف سمیت بعض مسائل پر قاہرہ اور تہران کے درمیان اختلاف کے باوجود ان کے تعلقات کی تجدید کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

مذکورہ اخبار کی رپورٹ کے مطابق مصر کے ساتھ ایران کے تعلقات کی تجدید کے حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کے الفاظ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سعودی عرب کی جانب سے داغل بیل پڑنے کے چند روز بعد نیا عرب-ایران اتحاد عمل میں آنے والا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران اور مصر کے درمیان رابطوں کے چینل اب بھی موجود ہیں کیونکہ قاہرہ اور تہران نے بات چیت کو بند نہیں کیا اور ایران مصر اور اس کی سیاسی قیادت کا بہت احترام کرتا ہے۔

معاریو کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے گزشتہ ایک سال میں متعدد بار واضح طور پر کہا ہے کہ مصر کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ مزید برایں گزشتہ دسمبر میں ایران کے وزیر خارجہ نے قاہرہ اور تہران کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کے لیے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی تجویز کا خیر مقدم کیا تھا۔ عراقی وزیراعظم نے ایران اور مصر کے درمیان سلامتی اور سیاسی سطح پر براہ راست مذاکرات شروع کرانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

اخبار کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں ایران کے وزیر خارجہ اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان سلطنت عمان میں ایک مثبت ملاقات ہوئی تھی۔ نیز ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی تجدید نے بھی مستقبل میں قاہرہ اور تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا راستہ کھول دیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …