ریاض:سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد ایران اور سعودی عرب میں قربتیں بڑھنے لگیں، شاہ سلمان نے ابراہیم رئیسی کو دورے کی دعوت دے دی۔خیال رہے کہ ایران اورسعودی عرب نے10 مارچ کودوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیاتھا۔ ریاض اور تہران کے درمیان سفارتی تعلقات 7 سال قبل منقطع ہو گئے تھے تاہم رواں ماہ دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات کی بحالی میں دنیا پر نشاط ثانیہ کا خواب دیکھنے والے چین نے بڑا کردار ادا کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کے نائب چیف آف سٹاف سیاسی امور محمد جمشیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ سعودی فرمانروا نے ایرانی صدر کو سعودی عرب مدعو کیا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ سعودی فرمانروا نے ایرانی صدر کے نام خط لکھا اور دونوں ممالک کے تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔ شاہ سلمان نے ایران سعودی مضبوط اقتصادی، علاقائی تعاون پرزوردیا۔
محمد جمشیدی نے کہا کہ ایرانی صدر نے سعودی فرمانرواکی دعوت کا خیرمقدم کیا کیا ہے اور سعودی عرب سے تعاون بڑھانے کیلئے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اُدھر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے بتایا کہ وہ اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان نے جلد ملاقات کریں گے۔ مجوزہ ملاقات کے لیے تین جگہیں تجویز کی گئی ہے۔ ایران نے سفارتخانہ کھولنے پر آمادگی کا اعلان کیا۔ ہمارا سعودی عرب کے ساتھ اتفاق ہوا سفارتخانوں کے کھولنے سے پہلے اس کی تیاری کے لیے تکنیکی وفود کے دورے پہلے ہونے چاہیے۔
یمن کے حوالے سے ایرانی وزیرخارجہ بنے کہا کہ یمن کا معاملہ اندرونی مسئلہ ہے لیکن ہم سعودی عرب کے تعاون سے خطے میں استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم پڑوسی ممالک کی جانب سے ملکی سکیورٹی کے لیے کسی بھی خطرے کو قبول نہیں کریں گے۔