جمعرات , 25 اپریل 2024

رمضان کے مقدس مہینے میں لوگوں کو امام زمانہ (عجل) سے آشنا کروائیں:آیت اللہ وحید خراسانی

تہران:حضرت آیت اللہ وحید خراسانی نے مبلغینِ رمضان کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: آپ مبلغین کرام کو ماہ مبارک رمضان میں اپنی ساری توانائیاں استعمال کرنی چاہئیں۔ یہ آپ لوگوں کا فریضہ ہے۔ خدا کی طرف دعوت دینا اور ولیّ اعظمِ خدا یعنی امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی طرف دعوت دینا کہ جس کے وجود کی وجہ سے دنیا قائم ہے۔ اس مقدس مہینے میں لوگوں کو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے آشنا کروائیں!

شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ وحید خراسانی نے اپنے بیانات میں رمضان المبارک 1444ھ کے مقدس مہینے میں مبلغینِ دینی کو نصیحتیں کی ہے۔ جس کا متن حسب ذیل ہے:

اس مقدس مہینے میں لوگوں کو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے آشنا کروائیں!

رمضان کا مہینہ (دلوں) ایک ایسی بہار ہے جس میں مردہ دل زندہ ہو جاتے ہیں اور معارفِ دینی اور شرعی احکام کے بیج بونے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

رمضان کے مہینے میں مبلغین کو معلوم ہونا چاہیے کہ لوگوں کو کس چیز کی طرف دعوت دی جائے؟ «ادْعُ إِلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ»۱

تو اب حکمت کیا ہے؟

یُؤْتِی الْحِکْمَةَ مَنْ یَشَاءُ وَ مَنْ یُؤْتَ الْحِکْمَةَ فَقَدْ أُوتِیَ خَیْرًا کَثِیرًا۲

یہ مشخص کیا جائے کہ یہ حکمت کیا ہے؟

کلام خدا کی تفسیر و تشریح میں کسی ایسے شخص کا اظہار حوالہ اور معیار قرار پاتا ہے جو وحیِ خدا کا مترجم ہو۔

ابو بصیر اس آیتِ مبارکہ کے ذیل میں حضرت امام صادق علیہ السلام سے نقل کرتے ہیں کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا: طَاعَةُ اللَّهِ‏ وَ مَعْرِفَةُ الْإِمَامِ‏۳

وہ حکمت جس کے ساتھ خدا کی طرف دعوت دی جاتی ہے یا بلایا جاتا ہے، وہ حکمت جو جس کو بھی دی جائے تو وہ "خیرِ کثیر” یعنی بہت بڑی بھلائی ہے، اس حکمت کی اپنی ابتدا اور انتہا ہے۔ اس حکمت کا سرچشمہ "اللہ کی اطاعت” ہے اور اس حکمت کی انتہا "معرفتِ امام” ہے۔

تکوین اور تشریع کی پوری بنیاد ایک نقطہ سے شروع ہوتی ہے اور ایک نقطہ پر ختم ہوتی ہے۔ اس کی ابتداء اللہ تعالیٰ کی ذات پاک ہے اور اس سلسلہ کا اختتام "حضرت حجۃ ابن الحسن عجل” ہیں۔

آپ مبلغین کرام کو ماہ مبارک رمضان میں اپنی ساری توانائیاں استعمال کرنی چاہئیں۔ یہ آپ لوگوں کا فریضہ ہے۔ خدا کی طرف دعوت دینا اور ولیّ اعظمِ خدا یعنی امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی طرف دعوت دینا کہ جس کے وجود کی وجہ سے دنیا قائم ہے۔ اس مقدس مہینے میں لوگوں کو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے آشنا کروائیں!

حوالہ جات:

1) (اے پیغمبر(ص)!) اپنے پروردگار کے راستے کی طرف (لوگوں کو) بلائیں حکمت (اور عمدہ نصیحت) کے ساتھ۔ (نحل: 125)

2) جسے وہ چاہتا ہے حکمت و دانائی عطا فرماتا ہے اور جسے (منجانب اللہ) حکمت عطا ہوئی، بے شک اسے درحقیقت خیر کثیر (بڑی دولت) مل گئی۔ (البقرۃ: 269)

3) کافی، ج۱، ص۱۸۵؛ محاسن، ج۱، ص۱۴۸

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …